جنوبی وزیرستان اپر میں انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے خیبرپختونخوا رمضان پیکج عید گزارنے کے بعد بھی مستحق خاندانوں میںتقسیم نہیں ہوسکا.
18مارچ کو خیبر پختونخوا حکومت نے ساڑھے 8 ارب روپے کے رمضان پیکج کا اعلان کردیا تھا۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کی طرف سے فنڈز جاری کرنے کا اعلان کیا۔
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے رمضان پیکج کے تحت 10 ہزار روپے فی خاندان دینے کا فیصلہ کیا ہے، یہ رمضان پیکج 27 ہزار سے کم آمدنی والے مستحق افراد میں تقسیم کیا جائےگا۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان اپر کو خیبرپختونخواحکومت کے اعلان کردہ ایک کروڑ روپے کا چیک ملا رمضان میں موصول ہوا تھا۔
محکمہ عشر زکوۃ کے زرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر کو مستحقین کی فہرستیں بھی رمضان المبارک میں ہی فراہم کی گئی۔
مذکورہ پیکچ ایک ہزار مستحقین میں دس ہزار فی خاندان کے حساب سے تقسیم ہونا تھا مگر ڈپٹی کمشنر اشفاق خان کی سست روی کی وجہ سے رمضان پیکج کو رمضان المبارک میں تقسیم نہیں کیا جاسکا ۔
رمضان المبارک گزرنے کے بعد انتظامیہ نے رمضان پیکج کوعید پیکج میں تبدیل کیا تاہم اب تک غرباء میں اس کی تقسیم ممکن نہ ہوسکی۔