حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان منسٹر انکلیو میں کئے گئے مذاکرات کا پہلا دور بغیر نتیجے کے ختم ہوگیا .
پی ٹی آئی کے وفد میں چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹرگوہر، سینیٹر شبلی فراز اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر شامل ہیں۔
حکومت کی طرف سے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ اور انجینئر امیر مقام مذاکرات کا حصہ ہیں۔
مذاکرات کے دوران پریڈ گراؤنڈ یا پشاور موڑ پر دھرنا دینے کی حکومت کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے پی ٹی آئی قیادت سابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی فوری رہائی کے مطالبے پر قائم رہے.
واضح رہے کہ آج پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے حکومت سے مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس حوالے سے جلد کوئی خبر آئے گی۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف اور بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ڈیڑھ گھنٹے تک مشاورت کی تھی، ملاقات کے دوران اسلام آباد میں احتجاج کے معاملے پر مشاورت کی گئی تھی۔
ملاقات کے بعد بیرسٹر گوہر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ خان صاحب کی احتجاج کی کال فائنل ہے، احتجاج کال آف والی بات نہیں ہے۔