ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل درابن میں دہشت گردوں کے تھانے پر حملے میں 10 اہلکار شہید جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق رات 3 بجےکے قریب دہشتگردوں نے تھانہ چودھوان پردستی بموں سے حملہ کردیا۔دہشت گردوں نے پہلے سنائپر کے زریعے تھانے کی چھت پر تعینات اہلکاروں کو نشانہ بنایا۔
آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات گنڈا پور نے خبررساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 30 سے زائد دہشت گردوں نے 3 اطراف سے حملہ کیا، اڑھائی گھنٹے سے زائد وقت تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔
انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے رات گئے حملے کے دوران مختصر وقت تک پولیس اسٹیشن کا کنٹرول اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔
درابن پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ملک انیس الحسن نےخبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ تھانے میں داخل ہونے کے بعد عسکریت پسندوں نے دستی بموں سے حملہ کیا جس سے پولیس کو بھاری جانی نقصان پہنچا۔
پولیس کے مطابق حملے میں 10 پولیس اہلکار شہید ہوگئے جن میں ضلعی پولیس کے 6 جبکہ ایلیٹ پولیس کے 4 اہلکار شامل ہیں۔ حملے 6 اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں دو کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔
زخمی پولیس اہلکاروں کو ٹراما سنٹر ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
حملے میں شہید ہونے والے اہلکاروں میں محمد اسلم، غلام فرید، محمد جاوید ، محمد ادریس، محمد عمران، صفدر، اے ایس آئی کوثر، احترام سید ، رفیع اللہ اور حمید الحق شامل ہیں۔
نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ریٹائرڈ) سید ارشد حسین شاہ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔
جسٹس (ریٹائرڈ) سید ارشد حسین شاہ نے شہدا کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال 12 دسمبر کو ڈیرہ ا سماعیل خان کی تحصیل درابن میں سیکیورٹی فورسز کے بیس پر خودکش حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے 23 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔