شمالی وزیرستان کے سب ڈویژن میرعلی کی تحصیل سپین وام کے گاؤں شمیری میں خسرہ کی بیماری نے وبائی شکل اختیار کر لی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق، گاؤں کے رہائشی منصور کی کمسن بیٹی خسرہ میں مبتلا ہونے کے بعد جاں بحق ہو گئی۔
علاقہ مکینوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ علاقے میں خسرہ ویکسین کی عدم دستیابی اور صحت کی بنیادی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے دیگر بچوں کی زندگیاں بھی خطرے میں ہیں۔
مقامی رہائشی ملک یوسف ہارون نے بتایا کہ ان کے خاندان کے بچے خسرہ میں مبتلا ہیں۔ اسی طرح کفایت اللہ کی تین بیٹیاں اور ناصر شاہ کی ایک بیٹی بھی اس مرض کا شکار ہیں۔
علاقہ مکینوں نے محکمہ صحت سے فوری مطالبہ کیا ہے کہ سپین وام، خاص طور پر گاؤں شمیری میں خسرہ کی روک تھام کے لیے ہنگامی بنیادوں پر ٹیمیں بھیجی جائیں اور بچوں کی ویکسینیشن کا عمل شروع کیا جائے تاکہ مرض کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔