جنوبی وزیرستان،زیر تعمیر سڑک پر رپورٹ بنانے پر ٹھیکیداروں کا صحافی پر تشدد

جنوبی وزیرستان لوئر کے پاک افغان سرحدی علاقے انگور اڈہ میں ٹھیکیدار وں نے زیر تعمیر سڑک پر رپورٹ بنانے کے دوران صحافی پر تشدد کرتے ہوئے ان کا موبائل او ر کیمرہ توڑ دیا.

تشدد کے شکار صحافی اعلی خان وزیر کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال وانہ میں‌طبی امداد دی گئی جہاں‌انہوں نے بتایا کہ وہ انگور اڈہ کے قریب زیر تعمیر خانگئی روڈ پر رپورٹ بنا رہے تھے کہ اس دوران تیس کے قریب افراد نے مجھ پر حملہ کیا.

انہوں‌نے کہاکہ مجھ پر بر ترین تشدد کرنے کے بعد ایک گھر میں تین گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا گیا اور میرا موبائل اور کیمرہ بھی توڑ دیا .

ڈسٹرکٹ پریس کلب وانا نے صحافی اعلی خان پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ، مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف اور آئی جی خیبر پختونخوا سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے.

اپنے جاری بیان میں ڈسٹرکٹ پریس کلب وانا کے صحافیوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی قربانیاں دی ہیں، صحافی اعلیٰ خان پر حملہ پوری پریس کلب پر حملہ قرار دیا گیا۔

اس سے قبل 16 اکتوبر 2022 کو جنوبی وزیرستان اپر میں بھی اس طرح کا واقعہ پیش آیا جہاں مقامی صحافی آتش محسود کو سڑک میں ناقص میٹریل کے استعمال پر ویڈیو رپورٹ بنانے پر ٹھیکیدار نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔