خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں انتظامیہ نے میرعلی بازار میں سکیورٹی فورسز کی کاروائی کے نتیجے میںہونے والے نقصانات کا ازالہ کرنے کیلئے سروے شروع کردیا ہے.
ہفتے کے روز انتظامیہ کی ٹیم نے میرعلی بازار کا دورہ کیا اور متاثرہ دوکانداروں اور مویشی و سبزی منڈی کے متاثرین سے ملاقات کی اور ان کی حاضری لگائی.
سروے میں موسکی اور حسوخیل کے مشران بھی انتظامیہ کے ہمراہ موجود تھے.
متاثرین سے بات چیت کرتے ہوئے تحصیل دار میرعلی غنی وزیر نے کہا کہ سروے رپورٹ جلد سے جلد مکمل کرکے ڈپٹی کمشنر اور دیگر متعلقہ حکام کو بھیجی جائے گی تاکہ متاثرین کو بروقت مالی مدد مل سکے۔
واضح رہے کہ 25 ستمبر کو میرعلی میں شدت پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ کے بعد مویشی منڈی میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھاجس میں 30 مویشی زندہ جل گئے تھے۔بازار سے متصل فروٹ منڈی بھی جل کر خاکستر ہوگئی جس سے تاجروں کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔
پولیس حکام نے بتایا کہ مویشی منڈی اور فرٹ منڈی میں نامعلوم وجوہات کی وجہ سے آگ لگی۔
مقامی بازار کے تاجر عابد وزیر نے عرب میڈیا کو بتایا کہ مویشی منڈی میں نامعلوم سمت سے مارٹرگولہ آکر گرا جس کے بعد زور دار دھماکہ ہوا۔دھماکے کے بعد مویشی منڈی سمیت مارکیٹ آگ کی لپیٹ میں آگئی۔