کراچی ،یوم آزادی کے موقع پر ہوائی فائرنگ سے 2 افرادجاں‌بحق،85 زخمی ہوگئے

ملک کے 77ویں یومِ آزادی کے موقع پر کراچی میں ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق جبکہ بچوں اور خواتین سمیت 85 افراد زخمی ہوگئے۔

ایس ایچ او جمشید کوارٹر گل بیگ نے میڈیا کو بتایا کہ مزارِ قائد کے قریب اپنے اہل خانہ کے ساتھ موٹر سائیکل پر جانے والی خاتون ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں گولی لگنے سے جاں بحق ہوگئیں۔

ایس ایچ او نے کہا کہ خاتون کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے انہیں مردہ قرار دیا۔

علاوہ ازیں بغدادی پولیس ایس ایچ او غلام یٰسین نے کہا کہ لیاری میں عبدالوہاب نامی شخص اپنے گھر کی چھت پر سو رہا تھا کہ نامعلوم سمت سے آنے والے گولی کا نشانہ بن گئے۔

ایس ایچ او نے کہا کہ متاثرہ شخص کو سول ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

پولیس سرجن نے بتایا کہ گولی لگنے سے 32 زخمی افراد کو علاج کے لیے جناح ہسپتال لایا گیا جن میں سے ایک نوجوان جس کے سر میں گولی لگی ہے اس کی حالت تشویشناک ہے۔

زخمی افراد کی عمریں 12 سے 55 سال کے درمیان ہیں اور ان میں سے پانچ نوعمر ہیں جبکہ ان میں آٹھ خواتین بھی شامل ہیں۔

ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ گولیوں سے زخمی ہونے والے 32 افراد کو عباسی شہید ہسپتال بھی منتقل کیا گیا۔

متاثرین کی عمریں 8 سے 50 سال کے درمیان ہیں اور زخمی ہونے والوں میں 8 نوجوان اور 8 خواتین بھی شامل ہیں۔

پولیس سرجن نے مزید کہا کہ 21 زخمیوں کو سول ہسپتال کراچی منتقل کیا گیا، زخمیوں کی عمریں 7 ماہ سے 60 برس تک ہیں جن میں 5 نوعمر اور 3 خواتین شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سات ماہ کا بچہ عمران کاشان آرام باغ کی حدود میں پیپلز اسکوائر کے قریب گولی لگنے سے زخمی ہوا جہاں ایک اور 32 سالہ شخص محمد عمران بھی ہوائی فائرنگ میں لگنے والی گولی سے زخمی ہوگیا۔