اسلام آباد:وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مذاکرات کی پیشکش کرتےہوئے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر فیصلے کرتی ہیں،
عمران خان رویہ تبدیل کرے اور ساتھ آکر بیٹھے۔ ٹوئٹر اسپیس پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان غیر مشروط طور پر پی ڈی ایم کی قیادت سے رابطہ کریں، بیٹھ کر بات کریں، اس کے بعد پاکستان کی بہتری کا سامان پیدا ہوگا، الیکشن موجودہ اسمبلی کی آئینی مدت پوری ہونے پر ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ ہم الیکشن میں جائیں لیکن جب دوسری سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کیلئے بیٹھے تو ہمیں جمہوری رائے کے ساتھ جانا پڑا، عمران خان اپنا رویہ سیاستدانوں والا رکھے تو پھر بات ہو سکتی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان نے قوم کو گمراہ کر رکھا ہے، وزیراعظم نے لانگ مارچ کا جائزہ لینے اور میری رہنمائی کے لیے سینئر لوگوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔وزیرداخلہ نے کہا کہ عمران خان اگر پرامن احتجاج کرنا چاہیں جو آئین اور جمہوری اقدار کے مطابق ہو تو پھر ہمیں حق حاصل نہیں کہ ہم اسے روکیں، اگر یہ اسلام آباد کا محاصرہ کریں گے تو ہم ان کو بھرپور عزم، حوصلے اور طاقت سے روکیں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ جمہوریت میں اختلاف رائے کا احترام نہ کیا جائے تو جمہوری رویے آگے نہیں بڑھ سکتے، عمران خان کہتا ہے کہ یہ سارے چور اور ڈاکو ہیں، میں ان کے ساتھ بیٹھ نہیں سکتا، میں بیٹھنے کی بجائے مرنے کو ترجیح دوں گا، جس آدمی کی یہ سوچ ہو وہ آدمی کس طرح سے اس ملک میں جمہوری رویوں کو آگے بڑھا سکتا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ ملک کو بچانے کے لئے مسلم لیگ (ن) نے سخت فیصلے کئے، ہم نے اپنی سیاست کو داؤ پر لگا کر فیصلے کئے، لوگوں کی ناراضگی لی، بہت سے لوگ بجلی کے بلوں پر بھی ناراض ہیں، جب تک ہم عوام کو ریلیف نہیں دیں گے ہمیں اس صورتحال کا سامنا رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری معاشی ٹیم اسحاق ڈار کی سربراہی میں ملک کو بہتری کی جانب گامزن کر رہی ہے، ہم لوگوں کی ناراضگی کو خوشی اور پیار میں بدلیں گے،