پشتو ن تحفظ موومنٹ کے رہنما اور جنوبی وزیرستان سے سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
علی وزیر کو گذشتہ شب وفاقی دارلحکومت کے پمز ہسپتال سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اپنی گاڑی سے ٹکرانے والے نوجوان کو علاج کیلئے لایا گیا تھا۔
علی وزیر کے ساتھ حادثے کے وقت اور پھر ہسپتال میں موجود مشرق ٹی وی سے وابستہ صحافی اللہ نور وزیر کے مطابق گذشتہ شب زیروپوائنٹ کے قریب دو موٹرسائیکلیں آپس میں ٹکرانے کے بعد ایک موٹرسائیکل علی وزیر کی گاڑی سے ٹکرائی۔
انہوں نے کہا کہ علی وزیر سے ٹکرانے والی موٹرسائیکل پر 4 افراد سوار تھے جس میں سے تین بھاگ گئے جبکہ ایک زخمی ساتھی کو وہیں پر چھوڑ دیا۔
ان کا مذید کہنا تھاکہ زخمی موٹرسائیکل سوار کو علاج معالجے کیلئے علی وزیر اپنی گاڑی میں پمز ہسپتال لے آیا جہاں پر اسلام آباد پولیس پہنچ گئی اور انھیں گرفتار کرلیا۔
“تھانہ سیکرٹریٹ پولیس علی وزیر کو اپنے ساتھ لے گئی تاہم اب پولیس کا کہنا ہے علی وزیر ان کے پاس نہیں ہے’۔
علی وزیرگرفتاری کے بعد جنوبی وزیرستان لوئر سے ممبرقومی اسمبلی زوبیر وزیر بھی تھانہ سیکرٹریٹ پہنچ گئے۔
زوبیر وزیر کے مطابق انھیں معلوم ہوا کہ علی وزیر کو تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے روڈ ایکسیڈنٹ کے بعد گرفتار کرلیا ہے تاہم ان سے ملنے نہیں دیا جارہاہے اور پولیس کا کہنا ہے کہ علی وزیر ان کے پاس نہیں ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس کی جانب سے علی وزیر کی گرفتاری سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل آخری دفعہ علی وزیر کو 14 نومبر 2023 کو ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس نے گرفتارکیا تھا تاہم بعد ازاں ضمانت کے بعد انھیں رہائی مل گئی تھی۔