بلوچستان عوامی پارٹی کےسینیٹر انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے درمیان وزیراعظم ہاؤس میں آج نگران وزیراعظم کے حوالے سے مشاورت کا دوسرا دور ہوا۔
پاکستان ٹیلی ویژن کے مطابق وزیرِ اعظم اور قائد حزب اختلاف نے مشترکہ طور بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم بنانے پر دستخط کرکے ایڈوائس صدر پاکستان کو بھجوا دی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راجا ریاض کا کہنا تھا کہ پہلے ہم متفق ہوئے کہ جو بھی وزیراعظم ہو، وہ چھوٹے صوبے سے ہو، تاکہ چھوٹے صوبے کو جو محرومی ہے، وہ دور ہو اور ایسا نام ہو، جو غیرمتنازع ہو، کسی سیاسی جماعت سے نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا اتفاق انوار الحق کاکڑ کے نام پر اتفاق ہوا ہے، انوار الحق کاکڑ وزیراعظم ہوں گے۔
ان سے سوال پوچھا گیا کہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) سے ہے ، کیا ان پر وزیراعظم کی طرف سے اتفاق کیا گیا ہے، جس پر راجا ریاض نے کہا کہ فیصلہ یہ ہوا ہے کہ باقی پانچ نام ہم کسی کو نہیں بتائیں گے لیکن یہ نام میں نے دیا تھا، اس کی بنیادی یہ ہے کہ ان کا تعلق چھوٹے صوبے بلوچستان سے ہے۔
راجا ریاض نے بتایا کہ سینیٹر انوار الحق کاکڑ کے نام پر میں نے وزیراعظم صاحب نے دستخط کر دیے ہیں، امید ہے کہ وہ کل تک حلف اٹھا لیں گے۔
نگران کابینہ کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ نگران وزیراعظم کا اختیار ہوگا، اس حوالے سے ہماری کوئی مشاورت نہیں ہوئی، میں نے اپنی طرف سے کوشش کی ہے کہ چھوٹے صوبے کا ایسا آدمی جو متنازع نہ ہو، اس کا نام پیش کیا تھا، اس پر وزیراعظم شہباز شریف نے اتفاق کر لیا ہے۔
قبل ازیں، وزیر اعظم شہباز شریف اور راجا ریاض کے درمیان ملاقات ہوئی تھی، جس میں توقع تھی کہ آج نگران وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نام پر اتفاق ہو جائے گا کیونکہ اس معاملے پر بات چیت کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے قریب تھی۔
واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیرِ اعظم اور قائدِ حزبِ اختلاف کو 12 اگست تک نگران وزیرِ اعظم کا نام دینے کے لیے خط لکھ دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ آئین کے تحت وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے 3 دن کے اندر نگران وزیرِ اعظم کا نام تجویز کرنا ہوتا ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امید ہے کل (ہفتہ) تک ایک نام پر اتفاق رائے قائم کرلیں گے۔
انہوں نے گزشتہ رات سبکدوش ہونے والے حکمران اتحاد کے رہنماؤں کو عشائیہ بھی دیا تھا جس کے دوران وزیراعظم نے اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ مشاورت کی تھی۔