بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل تربت میں مبینہ طور پر توہین رسالت کے الزام میں ایک سکول ٹیچر کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
تربت پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ ہفتے کے روز پیش آیا، 20 سے 22 سالہ عبدالرؤف دشت کے علاقے بلنگور کا رہائشی تھا اور تربت میں قائم بولان گرائمر اسکول و نجی لینگویج سینٹر میں بطور انگریزی کے استاد بچوں کو تعلیم دیتا تھا۔
عبدالرؤف کو ملک آباد میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے اس وقت قتل کیا جب وہ ایک مذہبی جرگے میں شمولیت کے لیے جارہا تھا۔
مقامی صحافی نےنیوز ویب سائیٹ وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ عبدالرؤف نے 4 روز قبل داڑھی سے متعلق ریمارکس دیے تھے جو وجہ تنازعہ بنے، جس پر ایک طالب علم نے مقامی علما کو شکایت لگائی ۔
انہوں نے بتایا کہ مقامی مفتی شاہ میر بزنجو اور چند دیگر علما واقعہ کی تصدیق کے لیے گزشتہ روز عبدالرؤف کے پاس لینگویج سینٹر پہنچے۔علما کرام نے ادارے کے انچارج کی موجودگی میں عبدالرؤف سے واقعہ کی تفصیلات مانگیں۔
مبینہ طور پر اس بات چیت کے دوران عبدالرؤف نے توہین مذہب کی بات سے انکار کیا۔ تاہم اس دوران عبدالرؤف نے کہا کہ نا دانستہ طور پر اگر مجھ سے کوئی نامناسب کلمات ادا ہوئے ہیں تو میں اس کی معافی مانگنے کے لیے تیار ہوں۔
معاملے سے متعلق علما کرام نے فیصلہ کیا تھا کہ تربت کے وسطی علاقے میں قائم مدرسے میں ہفتے کو دیگر علما کرام کی موجودگی میں مذہبی جرگہ ہوگا جس میں معاملے کو ختم کیا جائے گا۔
پولیس کے مطابق معاملے کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا گیا جبکہ مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔