وفاق اور صوبائی حکومت قبائلی اضلاع سے کیا گیا وعدہ پورا کریں، فیصل کریم کنڈی

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہےکہ قبائلی علاقوں کے عوام سے وعدہ کیا گیا تھا کہ انہیں 100 ارب روپے دیے جائیں گے، لیکن یہ وعدہ آج تک وفا نہیں ہوا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرحد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے 17ویں کانووکیشن کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

قبل ازیں گورنر فیصل کریم کنڈی نے سرحد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے 17ویں کانووکیشن میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف شعبوں میں تعلیمی سفر مکمل کرنے والے 225 طلباء و طالبات میں ڈگریاں تقسیم کیں۔

اس موقع پر گورنر نے 38 نمایاں پوزیشن ہولڈرز طلبہ کو گولڈ میڈلز سے بھی نوازا۔

تقریب میں سابق نگران صوبائی وزیر ڈاکٹر قاسم جان، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سلیم الرحمان، فیکلٹی اراکین، والدین اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد شریک تھی۔

وائس چانسلر نے کانووکیشن کے دوران گورنر کو یونیورسٹی کی تعلیمی اور تحقیقی کارکردگی پر مبنی رپورٹ بھی پیش کی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے عوام سے وعدہ کیا گیا تھا کہ انہیں 100 ارب روپے دیے جائیں گے، لیکن یہ وعدہ آج تک وفا نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبائی حکومت دونوں کی ذمہ داری ہے کہ قبائلی اضلاع کے ساتھ کیا گیا وعدہ پورا کیا جائے۔

گورنر نے کہا کہ ایک جانب قبائلی عوام کو بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں اور دوسری جانب ان سے ٹیکس کا مطالبہ کیا جاتا ہے، جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے پاک فوج کے ساتھ مل کر بھارت کو شکست دی۔

علاقائی صورتحال پر بات کرتے ہوئے گورنر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے پہلے فلسطینیوں پر ظلم کیا اور اب ایران پر حملے کے ذریعے خطے کو مزید غیر مستحکم کر رہا ہے۔

سیاسی معاملات پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے پرانی تنخواہ پر کام جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے قائد سے ملاقات ہو یا نہ ہو، صوبائی بجٹ کی منظوری حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریکِ انصاف اب جلسوں سے سڑکوں اور گلیوں تک محدود ہو چکی ہے۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی فیلڈ مارشل نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات کی، جبکہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کا مقدمہ عالمی سطح پر مؤثر انداز میں لڑا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں