پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے ایک تاریخی لمحہ آیا ہے،جب پاکستانی زیتون کے تیل نے 2025 نیویارک انٹرنیشنل اولیو آئل مقابلے میں سلور ایوارڈ حاصل کیا جو دنیا کا سب سے بڑا اور معتبر پلیٹ فارم ہے جہاں اعلیٰ معیار کے زیتون کے تیل کو پرکھا جاتا ہے۔
یہ اعزاز لورالائی اولیوز نے حاصل کیا، جو ایک پاکستانی برانڈ ہے۔ اسے اس کے خالص ذائقے، پائیدار پراسیس، اور عالمی معیار کی پیکیجنگ کی بنیاد پر منتخب کیا گیا۔ دنیا بھر سے 1200 سے زائد برانڈز کی شمولیت کے باوجود پاکستان کا تیل نمایاں رہا ۔
ایک خاموش مگر طاقتور تبدیلی کی جھلک، جو برسوں سے جاری جدوجہد کا ثمر ہے۔اگرچہ یہ کامیابی بظاہر اچانک محسوس ہو سکتی ہے، مگر اس کی جڑیں ایک دہائی سے زائد عرصے پر محیط اُن کوششوں میں پیوست ہیں جو اطالوی حکومت نے پاکستان کے زیتون پیدا کرنے والے علاقوں میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے انجام دی ہیں۔ابتدائی پودے لگانے سے لے کر تکنیکی تبادلے، کسانوں کی تربیت اور آئل ملز کی ترقی تک اطالوی تعاون سے چلنے والے منصوبوں نے اس شعبے کو وہ بنیاد فراہم کی جس پر آج یہ عالمی سطح کی کامیابی ممکن ہوئی۔
اس ترقی کے پسِ پشت ایک بین الاقوامی شراکت داری کارفرما ہے، جو اگرچہ اکثر نظروں سے اوجھل رہی، لیکن مسلسل اور مستحکم رہی ہے۔ اٹلی کی حکومت نے اپنے ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے، اور اس کے تکنیکی شراکت دار سیہام باری (CIHEAM Bari) نے پاکستان میں زیتون کے شعبے کی تشکیل اور ترقی میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ملک بھر کے کسانوں کو براہِ راست تکنیکی معاونت فراہم کی جا رہی ہے، اور زیتون کے تیل کی پیداوار، پراسیسنگ، اور معیار کو عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔
پنجاب، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں ہزاروں کسانوں کو “گڈ ایگریکلچرل پریکٹسز (GAP)” یعنی اچھی زرعی طریقہ کار، کوالٹی کنٹرول، کولڈ ایکسٹریکشن (ٹھنڈے عمل سے نکالنے)، درختوں کی تراش خراش، آبپاشی اور دیگر جدید طریقۂ کار کی تربیت دی گئی ہے۔ اسی طرح آئل ملز کے لیے بعد از برداشت مراحل اور پراسیسنگ میں بھی بین الاقوامی معیار کی رہنمائی فراہم کی جا رہی ہے۔
ایک بڑی پالیسی پیش رفت بھی متوقع ہے، جہاں قومی زیتون پالیسی جسے اولیو کلچر کی تکنیکی معاونت سے تیار کیا گیا ہے اسی ماہ کے آخر میں متعارف کرائے جانے کی توقع ہے۔ اس پالیسی سے بین الصوبائی روابط مضبوط ہوں گے اور زیتون کے تیل کی مقامی و برآمدی رسائی میں اضافہ ہوگا۔
لورالائی اولیوز کی یہ عالمی سطح پر کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر وژن، تسلسل اور عالمی شراکت داری موجود ہو تو کوئی بھی منزل دور نہیں۔دور دراز کھیتوں سے لے کر عالمی اسٹیج تک یہ صرف ایک میڈل نہیں، بلکہ اعتماد، تربیت اور تبدیلی کی پہچان ہے۔