جنرل (ر) فیض کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستان واپس لانا چاہتے تھے، وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ

وفاقی وزیر انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ انٹر سروسز انٹیلیجنس کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) ٹی ٹی پی کو واپس پاکستان لانا چاہ رہے تھے۔

ڈان نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ریاض پیرزادہ نے کہا کہ ایک ان کیمرا اجلاس میں جنرلز نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستان لایا جائے اور یہ تجویز جنرل (ر) فیض حمید نے دی تھی.انہوں نے کہا کہ اس وقت جنرل (ر) فیض نے تجویز دی تھی کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو مرکزی دھارے میں لایا جائے لیکن وہ بیک فائر کر گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے اس پر بات کی اور کہا تھا کہ ٹی ٹی پی کے ہاتھوں بینظیر بھٹو سمیت ہمارے کافی معتبر رہنما شہید ہوئے ہیں۔

وزیر انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف پر آرٹیکل 6 نہیں لگنا چاہیے کیوں کہ اگر یہ لگا تو دنیا کو کیا دکھائیں گے کہ پاکستان کا آرمی چیف بھی ملک دشمن ہو سکتا ہے۔

لاپتہ افراد کے معاملے پر وزیر انسانی حقوق ریاض پیرزادہ نے کہا کہ استعمال ہونے والے کچھ لوگوں کو استعمال کرنے والے ہی غائب کر دیتے ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہناتھاکہ کچھ لوگ پہاڑوں میں چلے جاتے ہیں یا دوسرے ملک چلے جاتے ہیں اور کہا جاتا ہے یہ مسنگ پرسنز ہیں، جب تک امن و امان کا مسئلہ حل نہیں ہوگا لاپتہ افراد کا معاملہ حل نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ لاپتہ افراد کے معاملے میں دونوں طرف سے کچھ ہے، لاپتہ افراد سے متعلق فہرست اب تھوڑی سے باقی ہے۔