مرنے سے دو دن پہلے مفتی عبدالشکور نے مجھ سے کہا کہ مجھے تھریٹ ملا ہے،علی وزیر کا انکشاف

پشتون تحفظ مومنٹ کے رہنما اور جنوبی وزیرستان لوئرسے ممبرقومی اسمبلی علی وزیر نے انکشاف کیا ہے کہ مرنے سے دو دن پہلے مفتی عبدالشکور نے مجھ سے کہا کہ مجھے تھریٹ ملا ہے۔

قومی اسمبل اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے علی وزیر کا کہنا تھاکہ میں نےمفتی عبدالشکور سے پوچھاکہ آپ کو کس نے کہا ہے کہ آپ کو خطرہ ہے تو انہوں نے بتایا کہا کہ مجھے انٹلیجنس والوں نے کہا کہ آپ کو خطر ہ ہے اورمیں نےانھیں کہہ دیا کہ جیسی میری زندگی ہے اورجس طرح سے میں گزارنا چاہتاہوں میں اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا باقی زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

علی وزیرکا کہنا تھاکہ مفتی عبدالشکور کے مرنے کے حوالے سےجس طرح کے سوا ل اٹھائے جارہے ہیں اس پر ہمیں غور کرنا ہوگا ،ہم تو اسی سڑک پر آتے جاتے ہیں لیکن اتنی سپیڈ میں ان کو ٹکر مارنا ایک سوالیہ نشان ہے۔

علی وزیر نے کہاکہ میں یہ نہیں کہتا کہ یہ کوئی منصوبہ تھا مگرا س کی تحقیقات ہونی چاہیئےیہ قدرتی طور پر بھی ہوسکتاہے، ہم ذاتی طور پر ایسی تحریکوں سے وابستہ ہیں اور ایسی زندگی گزاررہے ہیں کہ ہمیں بہت سارے لوگ کہتے ہیں کہ باقی چیزیں بہت پیچھے چلی گئی ہیں گولی مارنا ،اغواء کرنا اور بم دھماکہ کرنا ،اس وقت جو دور آرہاہے وہ ایکسیڈنٹ کا دور آرہاہے۔

علی وزیر نے کہا کہ مفتی عبداشکور کی گاڑی کو دیکھیں اور اس ویگو کو دیکھیں تو ویگو اتنی متاثر نہیں ہوئی جتنی وہ گاڑی متاثرہوئی ہے،اس گاڑی کی اس طرح سےتحقیقات کی جائیں کہ اسے تو اس طرح سے ڈیزائن نہیں کیا گیا ہے کہ اس میں سوار بندے محفوظ ہوں اور ان کا جو ٹارگٹ ہو وہ ٹارگٹ حاصل کریں۔

انہوں نے کہا کہ امید کرتاہوں کہ حکومت پاکستان کو ان کے گھروالوں کے نہ صرف مالی تعاؤں کریں بلکہ ان کے گھروالوں کو سیکیورٹی بھی فراہم کریں ، حکومت کو ان کے گھر والوں کے ساتھ مل بیٹھ ان کی مشکلات حل کرنی چاہیئے۔

علی وزیر نے کہاکہ اللہ سے دعاہے کہ ان کو جنت الفردوس نصیب کرے اور ان کے گھروالوں کو صبرجمیل عطافرمائیں،میری ان سے بہت سی میٹنگز میں اور عام ملاقاتوں تفصیلی بات چیت ہوتی تھی ۔مفتی صاحب کا نظریہ اور ان کی سیاسی وابستگی اپنی جگہ لیکن وہ مخلص ،سچے اور سچی بات کرنے والے تھے۔آج وہ ہم میں نہیں ہیں لیکن ان کی سادگی اور ان کی سوچھ اور انہوں نے اپنی وراثت میں جو کچھ چھوڑا ہے وہ ہمارے لئے فخر ہے ۔

اسمبلی اجلاس میں نیشنل ڈیموکرٹیک موومنٹ کے چیئرمین محسن د اوڑ نےبھی مفتی عبدالشکور کی ناگہانی موت کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ مفتی عبدالشکور کا واقعہ بہت بڑا نقصان ہے ،ہمارے معاشرے میں بہت کم لوگ ہوتے ہیں سیلف میڈ ہوتے ہیں ،جو گراس روٹ سے لیکر پارلیمان تک آتے ہیں اور پھر پارلیمانی کے اندر وہ وفاقی کابینہ کا حصہ بن جاتے ہیں،ہم ان کے پارٹی اور خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اللہ انھیں جنت الفردوس نصیب کر ے۔

واضح رہے کہ 15 اپریل کو وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے،اسلام آباد پولیس کے مطابق مفتی عبدالشکور میریٹ ہوٹل سے سیکرٹریٹ چوک کی طرف جارہے تھے تو ہائی لکس ریوو جس میں 5 افراد سوار تھے نے ان کی گاڑی کو ٹکر ماری.