پی ایم سی نے قبائلی اضلاع اور بلوچستان کے طلبہ کی 400 سے زائد میڈیکل سیٹیں کم کردی

خانزیب محسود

پاکستان میڈیکل کمیشن(پی ایم سی) نے قبائلی اضلاع کے میڈیکل سیٹوں کا ڈبل کوٹہ کم کرنے سمیت بلوچستان اور قبائلی اضلاع کےلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) کی سکالرشپس میں تخفیف کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے بعد قبائلی اضلاع کےطلبہ کےلئے ملک بھر کےمیڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں سیٹیں 290سے کم ہوکر167 جبکہ ایچ ای سی کی سکالرشپس کی سیٹیں 265 سے کم ہوکر29 ہوگئی ہیں۔

پی ایم سی نے وفاقی کابینہ،سینیٹ اورسیفران کے احکامات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک بھر کے تمام میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجزکو خطوط لکھے کہ ناصرف قبائلی اضلاع کےلئے مختص کوٹہ کوڈبل سے سنگل کیا جائے بلکہ قبائلی اضلاع اور بلوچستان کےطلبہ کےلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سکالرشپس کےتحت دی گئی 265سٹیوں کو کم کرکے 29 پر لایا جائے۔

پی ایم سی کے فیصلے کے بعد 11 دسمبر کو پشاور میں قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور ان کے والدین نے ایک اجلاس منعقد کیا جس میں وفاقی حکومت سے قبائلی اضلاع کا کوٹہ ڈبل کرنے اور ایچ ای سی سکالرشپس میں تخفیف کو واپس لینے سمیت صدر پی ایم سی کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال پر محکمانہ کاروائی کا مطالبہ کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جب تک پی ایم سی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن واپس نہ لیا جاتا اس کے خلاف پارلیمنٹ، پی ایم سی اور صوبائی اسمبلیوں کے باہر احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے۔

سابقہ فاٹا کا کوٹہ 2017تک 167 میڈیکل سیٹیں تھی۔2017 میں سرتاج عزیز کی زیر نگرانی فاٹاریفرمز کمیٹی نے سابقہ قبائلی اضلاع کےطلبہ کےلئےملک کی تمام پبلک یونیورسٹیزوکالجز میں کوٹہ دوگنا کرنے کی تجویز دی تھی اوروفاقی کابینہ نے فاٹا کا کوٹہ ڈبل کرنے کی منظوری دی تھی جس کے بعد فاٹاکی میڈیکل سیٹیں 167 سے بڑھ کر 334ہوگئی تاہم پنجاب اور سندھ کے کچھ میڈیکل کالجز نے کوٹہ ڈبل کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد سیٹیں کم ہوکر290راہ گئی تھی۔

2019میں سیفران نے فاٹاکی سیٹیں آئندہ 10سال تک دوگنی کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا تھا جس کے بعد پی ایم سی ایک کمیٹی بنائی جنہوں نے ملک کے تمام میڈیکل کالجز کا انسپیکشن کیا اور تمام میڈیکل کالجز میں کوٹہ ڈبل کرنےکی توثیق دی ۔

سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں ھائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے قبائلی اضلاع اور بلوچستان کے محروم اضلاع کے طلبہ کےلئے 29 سکالرشپس سٹیں مختص کی گئی تھی جس میں 15 سٹیں بلوچستان کےلئے جبکہ 14سابق قبائلی اضلاع کے طلبہ کےلئے رکھی گئی تھی سال 2017 میں وفاقی کابینہ کی ہدایت پر29 سے بڑھا کر265 کی گئی تھی جس میں 132 قبائلی اضلاع کےلئے جبکہ 133بلوچستان کے طلبہ کےلئے مختص کی گئی،جس کےلئے پاکستان میڈیکل کونسل نے ملک بھر کی تمام میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز میں 4 سٹیں مختص کی گئی۔

پاکستان میڈیکل کمیشن کے فاٹا اوربلوچستان کی سیٹیں کم کرنے کےمسئلے قبائلی اضلاع سے رکھنے والے ممبران سینیٹ،قومی اور صوبائی اسمبلی نے سخت درعمل کا اظہار کیا ہے۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرز آفریدی،سینیٹر حلال الرحمن ،سینیٹر مشتاق احمد ، ایم این اے محسن داوڑ،وفاقی وزیر ساجد طورواورممبرپختونخوا اسمبلی میر کلام وزیرنےاس مسئلے کو اپنے اپنے فورمز پر اٹھانے کی یقین دہانی کی ہے۔