خان زیب محسود
رواںسال کے پہلے چھ ماہ کے دوران ملک بھر میںبچوںپر تشدد کے 1630 واقعات سامنے آئے ہیں جن میں جنسی تشدد کے 862 واقعات شامل ہیں۔
رواں سال رپورٹ ہونے والے واقعات میں 78 فیصد پنجاب،11 فیصد سندھ،6 فیصد اسلام آباد،3 فیصد خیبرپختونخوا اور 2 فیصد واقعات بلوچستان ،گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میںسامنے آئے.
بچوں کے تحفظ کیلئے سرگرم غیر سرکاری تنظیم ساحل کی رپورٹ کے مطابق اخباروں سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار سے پتا چلا کہ جون تا جولائی 2024کے دوران ملک بھر میںبچوںپر جنسی تشدد کے 862 ،بچوں کے اغواء کے 668 ،بچوں کی گمشدگی کے 82 اور کم عمری میںشادی کے 18 واقعات پیش آئے ہیں.
رپورٹ کے مطابق 48 واقعات میںبچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے ساتھ ساتھ ان کی ویڈیوز اور تصاویر بھی بنائی گئی.
جاری اعداد وشمار کے مطابق جنوری سے جون 2024 تک 59 فیصد لڑکیوںاور 41 فیصد لڑکوںکو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا.
ششماہی اعداد و شمار کے مطابق 6 سال سے لیکر 15 سال کے بچوں کو سب سے زیادہ تشدد کا نشانہ بناگیا جس کی تعداد 693 ہے ، پانچ سال کے بچوںکے 94 جبکہ 16 سے 18 سال تک کے بچوں 231 واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ 612 بچوںکے واقعات میں عمر کا اندراج نہیںتھا.
ساحل کے جاری اعداد وشمار کے مطابق کل واقعات میں 47 فیصد واقعات میںجاننے والے جبکہ 18 فیصد واقعات میںانجان لوگ ملوث پائے گئے .
اعدادوشمار کے مطابق جنوری تا جون ہونے والے کل 1630 واقعات میں سے 44 فیصد واقعات شہری علاقوں جبکہ 56 فیصد دیہی علاقوں میںرپورٹ کئے گئے.