حالات کشیدہ ،جنوبی وزیرستان کے علاقے بدر سے نقل مکانی شروع

امن و ا مان کی مخدوش صورتحال کے باعث جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل تیارزہ کے دور افتادہ علاقے بدر کے مختلف گاؤں سے نقل مکانی شروع ہوگئی ہے۔

بدر سے تعلق رکھنے والے اشفاق نے نیوز کلاؤڈ کو بتایا کہ دو ہفتوں کے دوران حالات اتنے کشیدہ ہوگئے ہیں کہ مقامی لوگ گھر خالی کرنے پر مجبور ہوگئے۔

انہوں نےکہا کہ اشنگی گاؤں کے بعد آج ژاور کلائی سے بھی لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی۔

اشفاق کا کہنا تھا کہ لوگ بے سرو سامانی کی حالت میں گھروں سے نکل رہے ہیں نہ ان کے پاس خوراک ہے اور ناہی جنوبی وزیرسستان سے نکلنے کیلئے کرایہ۔

جمعیت علماء اسلام کے مقامی رہنما سیف اللہ سیفی کے مطابق علاقے سے نقل مکانی جاری ہے۔

سوشل میڈیا پر جاری پوسٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ وادی بدر ژاور اور میژبوز سے عوام کی نقل مکانی شروع ہے اور بے بسں عوام کھلے اسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔

کانیگرم کے ایک شہری جلال نے بتایا کہ انہوں نے آج کئی خاندان کو وہاں دیکھا جو علاقہ بدر سے نکل رہے تھے۔

اس سوال پر کہ کیا کانیگرم میں خاندانوں کیلئے انتظامیہ نے کوئی کیمپ وغیراہ کا انتظام کیا ہے جلال کا کہنا تھاکہ مجھے کانیگرم میں ایسا کوئی کیمپ یا امدادی سرگرمیوں کے اثرات نظر نہیں آئے۔

دوسری جانب انتظامیہ کی جانب سے بھی بدر سے نقل مکانی کرنے والے خاندانوں سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

واضح رہے کہ 13 اگست کو بدر کے علاقے میں ایف سی ہیڈکوارٹر پر عسکریت پسندوں کے حملے 4 اہلکار جاں بحق جبکہ 27 زخمی ہوگئے تھے. اس حملے کے اگلے روز سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپ ہوئی.مقامی لوگوں کے مطابق سکیورٹی فورسز کی جانب سے آبادی کو نشانہ بنایا گیا جس میں ایک بچی زخمی ہوگئی تھی.