باجوڑ سیاسی اتحاد نے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی رجسٹریشن کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے گاڑیوں کی رجسٹریشن کرنے والوں پر 5 لاکھ جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جماعت اسلامی کے زیر اہتمام باجوڑ پریس کلب میں ہونے والےسیاسی اتحاد کےجرگے میں مشران، قومی ملکان اور تاجر برادری کے رہنماء شریک ہوئے۔
جرگےمیں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ جب تک حکومت 25ویں آئینی ترمیم میں ہونے والے وعدوں پر عمل درآمد نہیں کرے گی تب تک باجوڑ میں نہ کوئی حکومت کو ٹیکس دے گا اور نہ ہی گاڑیوں کی رجسٹریشن کی جائے گی۔
جرگے میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اگر کسی نے اپنی گاڑی رجسٹرڈ کرائی تو وہ قبائلی رسم و رواج کے مطابق نہ صرف پانچ لاکھ روپے جرمانہ ادا کریں گے بلکہ اس شخص سے سوشل بائیکاٹ بھی کیا جائے گا۔
جرگے کے سربراہ و سابقہ ایم این اے صاحبزادہ ہارون رشید نےخبررساں ادارے ٹرائیبل نیوز نیٹ ورک کو بتایا کہ یہ نمائندہ قومی جرگہ تھا جو مالاکنڈ ڈویژن میں این سی پی گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹیکسوں کے نفاذ کے حوالے سے بلایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پچیسویں آئینی ترمیم کے دوران سرتاج عزیز کمیٹی کے سفارشات کے روشنی میں قبائلی اضلاع کے عوام کو معاشی اور ترقیاتی پیکیج دینے کا اعلان کیا گیا تھا جس میں 2028 تک ہر سال 100 ارب روپے اور این ایف سی میں تین فیصد حصہ دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے آج تک نہ تو قبائلی اضلاع کے عوام کو سالانہ 100 ارب روپے جاری کئے اور نہ ہی این ایف سی میں حصہ دیا گیا،جبکہ قبائلی اضلاع کے عوام پر ٹیکس لگا رہے ہیں۔
ہارون رشید نے بتایا کہ جب حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے گی اور قبائلی اضلاع کے عوام کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لائیں گے تب ہم ٹیکس کی نفاذ اور گاڑیوں کی رجسٹریشن پر بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جرگے نے یہ متفقہ فیصلہ کیا کہ جب تک حکومت سرتاج عزیز کمیٹی کے سفارشات کے نتیجے میں ہونے والے وعدے، جس کی منظوری پارلیمنٹ نے دی تھی اور اس کو آئینی تحفظ حاصل ہے، پوری نہیں کریں گے تب تک ہم حکومت کے جبری فیصلوں کو تسلیم نہیں کریں گے اور ان اقدامات کے خلاف جدوجہد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے رجسٹریشن کی تو یہ قوم کے خلاف سازش سمجھا جائے گا اور اس شخص سے سوشل بائیکاٹ کیا جائے گا اور وہ پانچ لاکھ روپے جرمانہ آدا کرنے کا پابند ہوگا۔
اسسٹنٹ کمشنر خار محیب اللہ یوسفزئی نےمیڈیا کو بتایا کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن پوری مالاکنڈ ڈویژن میں جاری ہے، یہ صوبائی اور وفاقی حکومت کا فیصلہ ہے جس پر عملدرآمد کرانا ہماری ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے آج سے ڈپٹی کمشنر کے سربراہی میں گاڑیوں کی رجسٹریشن کا باقاعدہ افتتاح کیا ہے، رجسٹریشن کے لیے ایک مرکز تحصیل اتمانخیل جبکہ2تحصیل خار میں بنائے گئے ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر خار نے بتایا کہ یہ رجسٹریشن محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے موجودگی میں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جرگے کا فیصلہ غیرقانونی ہے اگر انہیں گاڑیوں کی رجسٹریشن پر اعتراض ہے تو وہ صوبائی اور وفاقی حکومت سے بات کریں۔
واضح رہے ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ روز نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے مالکان کے نام جاری کردہ ایک پیغام میں کہا تھا کہ ملحقہ ضلع جات کی طرح باجوڑ میں بھی این سی پی گاڑیوں کا کوئی ریکارڈ ضلعی انتظامیہ اور کسٹم حکام باجوڑ کے پاس موجود نہیں ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے کہا تھا کہ مالکان 25 تاریخ سے اپنی این سی پی گاڑیاں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ رجسٹرڈ کریں۔