پشتون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم)کے رہنما اور جنوبی وزیرستان سے ممبر قومی اسمبلی علی وزیر نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں یہ درست ہے کہ بدامنی کے اکا دکا واقعات رونما ہوتےہیں لیکن مجموعی طور پر صورتحال ماضی جیسا نہیں ہے.
غیرملکی نشریاتی ادارے مشال ریڈیو پرلائیو کال سیشن کے دوران سوالات کے جوابات دیتے ہوئے علی وزیر کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میںٹارگٹ کلنگ،اغواء برائے تاوان ،بھتہ خوری اور کسی کو سوال و جواب کےلئے طلب کرنے کے واقعات ہوتے ہیں تاہم بڑے واقعات جیسے اپریشنز اور بم دھماکے نہیںہورہے ہیں .
انہوں نے کہا کہ پشاور اور سوات میں ہونے والےواقعات پراسرار قسم ہیں جن کی وضاحت نہیںہورہی ہے ،ناہی ریاست اور نہ ادارے اس کی پوری وضاحت کررہے ہیں اور نہ عوام کی رائے ایک جیسی ہے ،اس کی مماثلت سابقہ دور میں ہونے والے دھماکوںسے نہیں کیا جاسکتا.
ایک سوال کے جواب میںعلی وزیر کا کہنا تھاکہ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے میرے ساتھ انجنیئرنگ کالج،دانش سکول،اعظم ورسک میں ہسپتال کے قیام اور یونیورسٹی کا کیمپس بنانے کا وعدہ کیا ہے.
علی وزیر کا کہنا تھاکہ اعظم ورک میں ہسپتال کی منظوری جلد ہوجائیگی تاہم انجنیئرنگ کالج ،دانش سکول اور یونیورسٹی کیمپس کوممکن ہےکہ جون میں آنے والے بجٹ شامل کیا جائیگا .