ڈیرہ ا سماعیل خان کے تھانہ درابن پر خودکش حملوں میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے 19 اہلکار جاں بحق جبکہ متعدد اہلکار زخمی ہوگئے ہیں.
سیکیورٹی زرائع کے مطابق منگل کی صبح 3 بجے کے قریب عسکریت پسندوں نےتھانہ درابن ( پاک فوج کا اپریشنل بیس) کے مین گیٹ سے گاڑی ٹکرا کرپہلا خود کش حملہ کیا جبکہ باقی 4 خود کش حملہ آور فائرنگ کرتے ہوئے کمپاؤنڈ میںداخل ہوگئے.
خود کش حملوںاور فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 19 جوان جاںبحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں. جاںبحق اور زخمی اہلکاروں کو سی ایم ایچ ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کردیا گیا ہے.
خبررساں ادارے خراسان ڈائری کے مطابق تحریک جہاد پاکستان (ٹی جے پی) نے اس حملے کا دعویٰ کیا ہے۔ گروپ کے ترجمان ملا قاسم نے اسے خودکش مشن (فدائین) حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خودکش حملہ مولوی حسن گنڈا پور نے کیا۔
حکام کے مطابق اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی جب کہ تحصیل درابن کے اسکول و کالج بند کردیئے گئے اور آج ہونے والا پیپر بھی ملتوی کردیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں نگران وزیرداخلہ سرفرازاحمد بگٹی نے کہا کہ ڈیرہ اسمٰعیل خان میں پولیس اسٹیشن پر دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد حملے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر گہرا دکھ اور افسوس ہوا، شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے بلند درجات کے لیے دعا گو ہیں۔
سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے تھانہ درابن پر حملے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہارافسوس کیا۔
جاری بیان میں بلاول بھٹو کا کہنا تھاکہ پولیس اور سکیورٹی فورسز پر حملے کرنے والے ناقابل معافی ہیں، دہشت گردی ختم کرنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کیا جائے۔