جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل تیارزہ میں سیکیورٹی فورسز کی حراست میںشہری کےمبینہ جاں بحق ہونے کے خلاف دھرنا کامیاب مذاکرات کے بعد ختم کیا گیا ہے.
دھرنا منتظمین کے مطابق حکومت ایف سی کی زیر حراست جاں بحق ہونے والے گل ولی محسود کے لواحقین کو ایف سی 20 لاکھ روپے معاوضہ ادا کریں گے جبکہ قبائلی روایات کے مطابق 6دنبے بھی ننواتی کے طور پر پیش کئے جائیں ،زیر حراست دو افراد میں سے ایک کو ابھی رہا کیا جارہا ہے جبکہ دوسرے کو عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔
چند روز قبل جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل تیارزہ کے علاقے خیسورہ میں ایف سی نے شک کی بناء پر گل ولی سمیت تین افراد کو اٹھایا تھا جن میں دوران حراست مبینہ طور پر گل ولی کی موت واقعہ ہوئی تھی۔
پولیس نے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں گل ولی کے موت کی وجہ خودکشی قراردی تھی جبکہ اہل علاقہ اور گل ولی کے رشتہ داروں کے مطابق وہ تشدد سے جاں بحق ہوئے اتھے۔
واقعہ کے خلاف گذشتہ 3دنوں سے اہل اور پشتون تحفظ مومنٹ نے خیسور قلعہ کے باہر احتجاجی دھرنا دیا تھا ،دھرنے منتظمیں نے 3 مطالبات رکھے تھے جس میں گل ولی کے خاندان کو معاوضے کی ادائیگی،گل ولی کے قتل کا ملوث افراد کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانا اور علاقہ مکینوں کو تنگ نہ کیا جائے اور اگر کوئی شک ہو تو پولیس اس شخص کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔