جنوبی وزیرستان اپر کے ہیلتھ پراجیٹ ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور مستقل نہ کرنے کےخلاف ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر(ڈی ایچ او) کے دفتر کے باہر احتجاجی کیمپ لگا لیا۔
آل ایمپلائیز ہیلتھ پراجیکٹ ورکرز کے زیر اہتمام لگائے گئےاحتجاجی کیمپ کے شرکا کا کہنا ہے کہ انھیں گزشتہ 16 ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں جس کی وجہ سے وہ سخت مالی مشکلات کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وہ دو سال سے ریگولرائشن کے منتظر ہیں تاہم ابھی تک ان کی مستقلی پر عمل در آمد نہیں ہورہاہے۔
آل ایمپلائیز ہیلتھ پراجیکٹ ورکرز کے چیئرمین اسرار احمد محسود نے نیوز کلاوڈ کو بتایا کہ صوبائی اسمبلی سے باقاعدہ طور پر بل پاس ہوا اور 13 جنوری 2022 کو گورنر خیبر پختونخوا نے سائن کیا اور قانونی شکل دے دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ باقی تمام ڈیپارٹمنٹ کے ریگولرائشن کا نوٹیفکیشن ہو گیا اور تنخواہیں جاری ہو گئی مگر بدقسمتی سے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی ریگولرائزیشن ابھی تک تاخیر کا شکار ہے۔
اسرار احمد محسود نے مزید بتایا کہ آل پراجیکٹ ہیلتھ امپلائز مرجڈ ایریاز کا سٹاف باقاعدہ ڈیوٹی سرانجام دینے کے باوجود بھی 16 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک ان کے مطالبات عملی شکل میں مکمل نہیں کئے جاتے ان کا احتجاج اور بائیکاٹ جاری رہیگا اور اگر یہ مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 27 نومبر کو پشاور میں سیکرٹری ہیلتھ آفس کے سامنے احتجاج کیا جائیگا۔