جنوبی وزیرستان لوئر،انگوراڈا دھرنا شرکاءسے مذکرات میں تاخیر،واناآل سیاسی پارٹیز کی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی دھمکی

جنوبی وزیرستان لوئر میں وانا آل سیاسی پارٹیز نے انگور اڈا دھرنے کےشرکاءکے ساتھ انتظامیہ کی جانب سے بامقصد مذاکرات شروع نہ کرنےصورت میں ضلعی ہیڈکوارٹر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی دھمکی دیدی.

پاک افغان بارڈر انگوراڈا گیٹ پر احمدزئی وزیر قبائل کامطالبات کے حصول کےلئے 26 روز سے دھرنا جاری ہے۔

دھرنے میں وانا ال سیاسی پارٹیز کے رہنماوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ریاستی ادارے کو دھمکی دی کہ اگر ریاستی ادارے بشمول سول گورنمنٹ نے مذکورہ مظاہرین کے ساتھ فوری طورپر مثبت مزاکرات کا شروعات نہ کیا تو اگلے لائحہ عمل میں پورے ہیڈکوارٹر وانا میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کرینگے۔

ال سیاسی پارٹیز کے قائدین کے مطابق 26 روز سے جاری دھرنے منتظمین کے ساتھ آج تک کسی قسم کی مذاکرات نہیں کی گئی ہے مظاہرین انتہائی سردی میں اپنی حل طلب مطالبات کے حصول کےلئےبیٹھے ہیں ۔

انھوں نے کہ احتجاجی دھرنے کے باعث علاقہ میں اشیائے خورد نوش کی قلت سامنے آئی ہے کیونکہ دھرنے کے باعث انگور اڈا کے تمام داخلی اور خارجی راستے مکمل طورپر بند ہیں اور عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

ال سیاسی پارٹیز کے قائدین نے کہاکہ احمد زئی وزیر کے 4 بڑے ذیلی اقوام نے انگوراڈا کے عوام کے لیے سہولیات کی مد میں اعلیٰ حکام کے سامنے 18 مطالبات پیش کیے ہیں جو سب کے سب جائز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان 18 مطالبات میں سے 2 مطالبات کو مظاہرین اور ال سیاسی پارٹیوں نے اہم قرار دیئے ہیں جن میں انگوراڈا گیٹ پر مقامی لوگوں کو روزگار کی فراہمی اور بارڈر پر آر پار آباد احمدزئی وزیر قبائل کو بغیر ویزا اور پاسپورٹ آنے جانے کی اجازت شامل ہیں۔

آل سیاسی پارٹیز بشمول دھرنا مظاہرین نے پریس کانفرنس کے ذریعے پیغام جاری کیا کہ اگر موجودہ حکومت نے ان دو مطالبات کو ہنگامی بنیادوں پر حل نہیں کیا تو اگلے لائحہ عمل میں ہیڈکوارٹر وانا میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال شروع کریں جس کی زمہ دار حکومت اور انتظامیہ ہوگی۔