جنوبی وزیرستان،دھمکی امیز تقاریر کرنے پر عالمزیب محسوداورشاہ فیصل غازی سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج

جنوبی وزیرستان اپر کی تحصیل مکین میں 30 دسمبر کو محسود قوم کے جرگہ سے خطاب میں مبینہ دھمکی امیز بیانات پر پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) رہنماو سماجی کارکن عالمزیب محسود،میئرسروکئی شاہ فیصل غازی اور وی سی سراروغہ کے چیئرمین اسحاق شمیرائی سمیت چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا ہے.

ایس ایچ او مکین تیمور خان کی مدعیت میں درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ مکین جرگہ میں‌تھانہ سراروغہ میں ملک نصیر خان کوکی خیل کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے والے شخص رسول محمد کے خلاف دھمکی آمیز بیانات دیئےگئے اور ان کے گھر کو مسمار کرکے انھیں علاقہ بدر کرنے کی ترغیب دی گئی.

ایف آئی آر میں سماجی کارکن اور پی ٹی ایم رہنما عالمزیب محسود ،میئر سروکئی شاہ فیصل غازی،شیرزادہ خان اور اسحاق شمیرائی کو نامزد کیا گیا ہے.اسحاق شمیرائی کو 6 دسمبر کو متعلقہ ایف آئی آر میں جنوبی وزیرستان پولیس نےڈیرہ اسماعیل خان سے گرفتار کرلیا ہے.

ڈیرہ اسماعیل خان میں انسداد دہشت گردی کی عدالت سے بی بی اے کرنے کے بعد عالمزیب محسود نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ملک نصیر کوکی خیل کے خلاف مقدمے کا اندراج انتہائی افسوسناک ہے جو ہماری روایات کے خلاف ہے .

انہوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان پولیس نے گرفتار اسحاق شمیرائی پر ڈی پی او آفس میں پہلے بد ترین تشدد کیا گیا اور پھر انھیں‌تھانہ مکین منتقل کیا گیا ہے.

مقدمے میں نامزد شاہ فیصل غازی کے مطابق افسوس ہو رہا ہے جب ہم امن کیلئے جرگے کرتے ہیں پھر بھی ہم گناہگار مجرم ہوتے ہیں ۔

انہوں‌نے کہاکہ رسول محمد کے خلاف ہم نے کوئی ایکشن نہیں لیا ہے صرف اس نے جو ایف آئی آر کیا ہے اسکے خلاف ہم نے تقریریں کئے ہیں کہ یہ غیرقانونی عمل ہوا ہے ہم اس عمل کی مذمت کرتے ہیں لیکن پھر بھی ہمارے خلاف ایف آئی آر ہوا .

اپنا تبصرہ بھیجیں