اٹلی کشتی حادثہ میں جاں بحق کھلاڑی شاہدہ رضا معاشی مسائل سے دوچارتھی

عبدالکریم
اٹلی میں کشتی ڈوبنے کے حادثے میں چل بسنے والے پاکستانیوں میں کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی ہاکی اور فٹبال پلئیر شاہدہ رضا بھی شامل تھیں،ان کے ساتھی کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ وہ معاشی حوالے سے پریشان تھی اس لئے انہوں نے غیرقانونی راستے باہر ممالک جانے کا فیصلہ کیا تھا جو ان کے لئے بہتر ثابت نہ ہوسکا۔

شاہدہ کا تعلق کوئٹہ کے ہزارہ برادی سے تھا، وہ نہ صرف ہاکی اور فبٹال کی قومی کھلاڑی تھی بلکہ انہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی بھی کی تھی۔

فبٹال پلئیر روزی بخت شاہدہ رضا کی قریبی سہیلی ہے اور اس واقعہ کے بعد ہم نے ان سے شاہدہ کے بارے میں جاننے کی کوشش کی ہے کیونکہ شاہدہ کی فیملی اس وقت اس حوالے سے کوئی بھی بات نہیں کرنا چاہتی۔

روزی بخت اپنی سہلی شاہدہ کے بارے میں بتاتی ہیں کہ وہ ایک اچھے کھلاڑی ہونے کے ساتھ بہترین شخصیت کی ملکہ تھی ان کے بقول ملک میں جاری معاشی بحران کا شاہدہ کی زندگی پر گہرا اثر تھا اور وہ اکثر اوقات اپنے بہتر مستقبل کے بارے میں فکر مند رہتی تھی۔

انہوں نے شاہدہ کے ماضی کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ملک سے باہر جانے سے قبل فٹبال میچ کے دوران وہ ایک پاؤں پر زخمی ہوگئی تھی اور کسی کی مدد نہ ملنے پر کھلاڑیوں نے خود انہیں ہسپتال تک پہنچایا تھا جبکہ ان کی علاج پر خرچ ہونے والی رقم کھلاڑیوں نے خود ادا کی تھی۔

روزی نے حکومت کو شاہدہ رضا کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت ان کیلئے کچھ کرتی تو وہ مجبور نہ ہوتی کہ اپنا وطن چھوڑ کر غیرقانونی راستے باہر ملک چلی جائے، ہمیں افسوس ہے کہ آج وہ ہمارے درمیان نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوستی میں ہم شاہدہ رضا کو ‘چنٹو’ کہا کرتے تھے، وہ نہ صرف کھیل کے حوالے سے بلکہ اپنے نام کی وجہ سے پورے پاکستان میں جانی جاتی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ اتوار کے روز اٹلی کے جنوبی ساحلی علاقے کلابریا کے ساحل پر غیرقانونی طور پر داخل ہونے والے پناہ گزین کی کشتی حادثے کا شکار ہوئی تھی جس میں سوار 200 پناہ گزین میں متعدد جان سے چلے گئے ہیں۔ ان پناہ گزین میں افغانستان،پاکستان، ایران، صومالیہ اور شام کے باشندے سفر کررہے تھے۔

دوسری جانب پاکستان کے دفتر خارجہ نے کشتی حادثے میں چار پاکستانیوں کے چل بسنے کی تصدیق کی ہے جبکہ اٹلی حکام کے مطابق حادثے میں چل بسنے والے کی تعداد 62 تک پہنچ گئی جبکہ 20 پاکستانیوں میں 16 کو بچالیا ہے اور 4 اب تک لاپتہ ہیں۔

ادھر پاکستان ہاکی فیڈریشن ویمن ونگ کے نائب صدر شہلا رضا نے شاہدہ رضا کی ناگہانی موت پر افسوس کا اظہار کیا جبکہ بلوچستان کے وزیر اعلی عبدالقدوس بزنجو نے اپنی تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ شاہدہ نے بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے اپنے ملک اور صوبے کا نام روشن کیا تھا۔
یہ سٹوری ٹرائبل نیوز نیٹ ورک کی ویب سائیٹ سے لی گئی ہے .

اٹلی کشتی حادثہ: ‘ شاہدہ کی زندگی پر معاشی بحران کا گہرا اثر تھا’