شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان لوئر میں الگ الگ دھرنےجاری

شمالی وزیرستان میں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم)کا میرعلی چوک پر ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف جبکہ جنوبی وزیرستان لوئر کے علاقے اعظم ورسک میں برمل قومی اتحاد کا مطالبات کے حق میں‌دھرناجاری ہے.

پی ٹی ایم کے زیر اہتمام تحریک کے شمالی وزیرستان کے کوارڈینٹر عیدالرحمن وزیرسمیت 4 ممبران کی سیدگئی چیک پوسٹ پر سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مبینہ گرفتاری کےخلاف میرعلی میں احتجاجی دھرنا ہفتہ کے روز سے شروع ہے۔

پی ٹی ایم کےرہنما عالمزیب محسود کے مطابق علاقائی مشران اور انتظامیہ نےجے او سی کے ساتھ مذاکرات کےئے 24 گھنٹوں‌کا وقت مانگا تھا ،اب مقررہ وقت پورا ہونے پر تحریک کے کارکنان نے میرعلی چوک پر احتجاجی دھرنا شروع کردیا ہے.

عالمزیب محسود کے مطابق جب تک عید الرحمن وزیر،زاکیم وزیراور جلال وزیر کو رہا نہیں کیا جاتا یا سول انتظامیہ کو حوالہ نہیں کیا جاتا تب تک دھرنا جاری رہیگا۔

پی ٹی ایم زرائع کے مطابق 30 مئی کو سیدگئی چیک پوسٹ پرسیکیورٹی فورسز نے تحریک کے شمالی وزیرستان کے کوارڈینٹر عیدالرحمن کو گرفتار کیااور 31 مئی کو جب پی ٹی ایم کے مرکزی کمیٹی کےرکن زاکیم وزیر اپنے ساتھی جلال وزیر اور فرمان وزیرکےہمراہ عیدالرحمن وزیرکی رہائی کےلئے منعقدہ ایک میٹنگ کےلئے میرعلی جارہے تھے تو انھیں بھی سیدگئی چیک پوسٹ پر حراست میں لے لیا گیا ہے.

دوسری جانب جنوبی وزیرستان لوئر کی تحصیل برمل میں برمل قومی اتحاد کا سہولیات کے فقدان اور مسائل کے حل کے لیے احتجاجی دھرنا گذشتہ 9 دنوں‌سے جاری ہے .

منتظمین کے مطابق ایک لاکھ آبادی پر مشتمل تحصیل برمل میں تین غیر فعال سکولز کے علاوہ بچوں کی تعلیم کے لیے کوئی سہولت موجود نہیں ہے جبکہ علاقے میں معیاری ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے مقامی افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے بتایا پوری تحصیل میں گزشتہ 10 دنوں سے انٹرنیٹ سروس معطل ہے،ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کے علاوہ امن و امان کی صورتحال بھی ابتر ہے جبکہ چوبیس گھنٹوں میں 22 گھنٹوں تک لوڈشیڈنگ بھی کی جاتی ہے۔

منتظمین کا کہنا ہے کہ تاحال ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ان کے مسائل سننے اور حل کرنے کے لیے کسی نے رابط نہیں کیا جبکہ انہوں نے مطالبات ماننے تک دھرنے کو جاری رکھنے کی دھمکی دی ہے۔

دھرنا شرکاء کا کہنا ہے فاٹا انضمام کے پانچ سال بعد بھی ان کے علاقوں میں ترقیاتی کام نہیں ہوئے اور نہ ہی انہیں بنیادی سہولیات دی گئی ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ اور حکومت ان کے مطالبات ماننے تاکہ ان کے مشکلات میں کمی آجائے۔