مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار سردار یاز صادق اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہو گئے۔
آج صبح 10 بجے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کے لیے اجلاس راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت شروع ہوا۔
پہلے مرحلے میں اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب کا عمل شروع ہوا، پولنگ کے بعد ووٹنگ کی گنتی کا عمل مکمل ہونے کے بعد راجا پرویز اشرف نے اسپیکر کے نتائج کا اعلان کیا۔
راجا پرویز اشرف نے بتایا کہ سردار ایاز صادق 199 ووٹ لیکر اسپیکر منتخب ہوئے جبکہ ان کے مد مقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار ملک محمد عامر ڈوگر نے 91 ووٹ حاصل کیے۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کے لیے کل 291 ووٹ ڈالے گئے جبکہ ایک مسترد ہوا۔
بعد ازاں راجا پرویز اشرف سے ایاز صادق نے قومی اسمبلی کے 23 ویں اسپیکر کی حیثیت سے حلف لیا۔
قبل ازیں اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے اسپیکر کے انتخاب کا طریقہ کار ایوان میں موجود اراکین کو بتایا
سنی اتحاد کونسل کے بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب نے پوائنٹ آف ارڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ایوان میں اراکین کی تعداد پوری نہیں ہو جاتی کس طرح سے الیکشن ہو سکتا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی رانا تنویر نے اظہار خیال کرنا شروع کیا تو سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے شور شرابہ شروع کر دیا، جس پر اسپیکر نے کہا کہ جب آپ لوگ بات کر رہے تھے تو سب نے خاموشی سے سنا، آپ لوگوں کو بھی دوسروں کو خاموشی سے سننا چاہیے۔
بعد ازاں اسپیکر راجا پرویز اشرف نے اسپیکر کے انتخاب کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ آئین اور قانون کے تحت آپ خود الیکشن کمیشن گئے ہوئے ہیں، الیکشن کمیشن انتخابات سے متعلق فورم ہے قومی اسمبلی نہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز 19 ویں قومی اسمبلی کے پہلے سیشن میں 336 رکنی ایوان کے 302 ارکان نے حلف اٹھایا تھا۔