پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنرل اسد عمر کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اسد عمر اور شاہ محمود قریشی اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک درخواست لے کر آئے تھے جس میں انہوں نے استدعا کی تھی کہ انہیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا جارہا۔
اسد عمر یہ درخواست لے کر چیف جسٹس کے کمرہ عدالت کی طرف گئے جس کےبعد وہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے قریب لائبریری میں پہنچے جہاں سے باہر نکلنے پر اسلام آباد پولیس کے اینٹی ٹیررسٹ اسکواڈ نے اسد عمر کو گرفتار کرلیا۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے وکلا نے اسد عمر کی گرفتاری پر مزاحمت کی کوشش کی جس پر فورسز اور وکلا کے درمیان دھکم پیل بھی ہوئی اور اہلکار اسد عمر کو لے کر روانہ ہوگئے۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے بھی اسد عمر کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسد عمر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطہ عدالت سے گرفتار کیا گیا۔
ٹوئٹرپر جاری پیغام میں فرخ حبیب کا کہنا تھاکہ ’ایک مرتبہ پھر احاطہ عدالت سے گرفتاری، مکمل لاقانونیت، جنگل کا قانون نافذ‘۔
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نےمیڈیا کو بتایاکہ ہائی کورٹ کے سائلین گیٹ سے اسد عمر کو گرفتار کیا گیا، گرفتاری کس مقدمے کے تحت عمل میں لائی گئی، ابھی کچھ معلوم نہیں۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد کراچی میں ہونے والے احتجاج کے دوران علی زیدی کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔