وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں جلاؤ گھیراؤ کرنے والے شرپسندوں کو 72 گھنٹوں میں گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
لاہور میں سیف سٹی ہیڈکوارٹر کے دورے کے موقع پر نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے ہمراہ پولیس افسران سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’اگلے 72 گھنٹوں میں تمام مجرموں اور حملہ آوروں کو گرفتار کیا جائے۔‘
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے آرمی چیف کے بارے میں عمران خان کے بیان کو ان کی بیمار اور جنونی ذہنیت کا عکاس قرار دیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’بطور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل عاصم منیر نے نیازی کی کرپشن سنڈیکیٹ کا پردہ فاش کیا اور اسی وجہ سے وہ پہلے دن سے آرمی چیف کو بدنام کر رہے ہیں۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ تحریک انصاف کا بیان ’اس بات کا اعتراف ہے کہ ہدشت گردی کے المناک اور ذلت آمیز واقعات پی ٹی آئی کے غنڈوں نے عمران خان کے اکسانے پر کیے۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ’شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی اور قومی تنصیبات پر حملے ہماری سیاست میں ناقابل تصور پستی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے اور انہیں کمزور کرنے کی کسی بھی مذموم کوشش کو ناکام بنائے گی۔‘
اس سےقبل نگران وزیراعلٰی محسن نقوی نے جناح ہاؤس،عسکری و سول تنصیبات میں تھوڑ پھوڑ اورجلاؤ گھیراؤ کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ تھوڑ پھوڑ والے تمام مقامات کی جیو فینسنگ کرائی جائے گی اور شرپسندوں کے خلاف تمام کیس انسدادہشت گردی کی عدالت میں چلائے جائیں گے۔
محکمہ پبلک پراسیکیوشن کو تمام کیسوں کا فوری ٹرائل یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیراعلٰی کا کہنا تھا کہ کسی گناہ گار کو چھوڑیں گے نہیں اور بے گناہ کوپکڑیں گے نہیں۔
جے آئی ٹی واقعات کی تحقیقات کر کے جامع رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ شواہد اورثبوتوں کے ساتھ ہر شرپسند کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ جناح ہاوس، عسکری و سول و نجی املاک پر حملہ کرنے والے عناصر عبرتناک سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔ شرپسندوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہے۔