لاہور: پولیس نے سابق وزیر اعلٰی پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف دہشت گردی سمیت 13 دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔
محکمہ اینٹی کرپشن کے انسپکٹر صفدر حسین کی مدعیت میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق جمعے کی رات پولیس کی نفری جب پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے ان کی رہائش گاہ پر پہنچی تو سابق وزیراعلٰی کے متعلق پوچھنے پر ’گیٹ کو اندر سے بند کر کے ملازمین نے شور مچانا شروع کر دیا جس کے بعد محکمہ اینٹی کرپشن اور پولیس کو دھمکیاں دیں اور پتھراؤ شروع کر دیا۔‘
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے ’گھر کے اندر سے ملازمین نے جلانے کی نیت سے پولیس پر پیٹرول بم بھی پھینکا جس سے موقع پر آگ بھڑک اٹھی۔‘
ایف آئی آر کے مطابق ’پولیس کی مزید نفری کو طلب کیا گیا جو گھر کا گیٹ کھول کر اندر صحن میں داخل ہوئی تو 50 یا 40 افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور ڈنڈوں سے حملہ کیا، اسی دوران پرویز الٰہی موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ملازمین کے ہمراہ عقبی دروازے سے فرار ہو گئے۔‘
پرویز الٰہی کی رہائشگاہ سے 18 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
محکمہ اینٹی کرپشن اور پولیس کا آپریشن رات بھر جاری رہا اور تقریباً آٹھ گھنٹے بعد ہفتہ کی صبح پرویز الہیٰ کی رہائش گاہ سے پولیس اہلکار ناکام واپس چلے گئے۔
اس سے قبل اینٹی کرپشن ٹیم جمعے کی رات بھاری نفری کے ساتھ جب ظہور الٰہی روڈ پر واقع چوہدری پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پہنچی تو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
دوسری جانب اینٹی کرپشن گوجرانوالہ کیس میں عدالت نے پرویز الٰہی کی حفاظتی ضمانت پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا ،جسٹس طارق سلیم شیخ نے تحریری حکم جاری کیا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالتی حکمنامہ میں کہا گیاہے کہ کیس کے میرٹ پر جائے بغیردرخواست گزار کی 6 مئی تک حفاظتی ضمانت منظور کی جاتی ہے،درخواست گزار 50 ہزار روپے ڈپٹی رجسٹرار کو مچلکے جمع کرائے۔