بلوچستان کے صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں ایک پولیس اہلکار نے توہین مذہب کے مقدمے میں گرفتار شخص کو گولی مار کر قتل کر دیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کو پیش آیا۔پولیس اہلکار کے ہاتھوں قاتل ہونے والے شخص کی شناخت رسول عبدالعلی کے نام سے ہوئی ہے۔
تھانہ خروٹ کی پولیس کے مطابق رسول عبدالعلی کو بدھ کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب مشتعل ہجوم نے انہیں پکڑا ہوا تھا اور وہ ان پر توہین مذہب کا الزام عائد کر رہے تھے۔
پولیس آفیسر محمد خرم نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ملزم رسول عبدالعلی پر مقامی افراد نے بدھ کو الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے مذہبی شخصیات کے خلاف توہین آمیز کلمات کہے ہیں۔
جب پولیس نے ملزم کو حراست میں لیا تو لوگوں کی بڑی تعداد تھانے کے باہر جمع ہو کر ملزم کی حوالگی کا مطالبہ کرنے لگی۔
واضح رہے کہ جون میں سوات میں مشتعل ہجوم نے تھانے پر حملہ کر کے توہین مذہب کے ایک ملزم کو باہر نکال کر قتل کر دیا تھا۔ اس کے بعد پولیس سٹیشن کو بھی آگ لگا دی تھی.