اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 16 ماہ میری زندگی کا مشکل امتحان تھا، اتنا کڑا امتحان 38 سالہ سیاسی کیریئر میں نہیں دیکھا، مختصر ترین حکومت میں بے پناہ چیلنجز کا سامنا تھا، گزشتہ حکومت کی ناکامیوں کا بوجھ بھی ہم پر آپڑا، آج رات صدر پاکستان کو اسمبلی کی تحلیل کی ایڈوائس بھیجوں گا۔
قومی اسمبلی میں الوداعی خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اتحادیوں نے مجھ نا چیز پر اعتماد کر کے وزیر اعظم منتخب کروایا، اتحادیوں کا ہمیشہ شکر گزار رہوں گا، گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کو تار تار کیا، بدترین غفلت کی بنا پر پاکستان کو نقصان ہوا، سائفر کے جھوٹ پر مبنی ڈرامے نے آگ پر جلتی کا کام کیا، چین کیخلاف بے بنیاد پراپیگنڈا کیا گیا، ایوان میں سب کو چور، ڈاکو کہا گیا۔
وزیر اعظم نے کہا ہے کہ یہ ہیں وہ حالات سرمنڈاتے ہی اولے پڑے، حالات کی اتنی سنگینی کا اندازہ نہیں تھا، روس، یوکرین جنگ کی وجہ سے پٹرول کی قیمتیں بڑھانا پڑتی تھیں، ہمیں اربوں ڈالر کی بیرون ملک سے گندم منگوانا پڑی، گزشتہ حکومت میں چند لوگوں کی جیبیں بھری گئیں، گزشتہ حکومت نے اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی، 16 ماہ میں کسی سیاسی مخالف کو جیل بھجوانا تو دور ناجائز تنگ بھی نہیں کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایک پارٹی کے لیڈر کو سزا ملی تو ہمیں کوئی خوشی نہیں، دشمن کو بھی سزا ملے تو خوشی نہیں منانی چاہیے، اگر کسی نے مٹھائی بانٹی تو اچھی روایات نہیں، رہتی دنیا تک 9 مئی کو سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 80 ہزار پاکستانیوں نے شہادتیں دیں، سابق وزیر اعظم نے دہشتگردوں کو دعوت دی اور انہوں نے سوات میں آکر ادھم مچایا۔
انہوں نے کہا ہے کہ سوال کرنا چاہتا ہوں کیا 80 ہزار پاکستانیوں کی قربانیوں کا یہ صلہ ہے، پورے ملک میں امن اور چین تھا، ڈیفالٹ کی باتیں کرنے والوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوا، آئی ایم ایف معاہدے کے بعد مشکلات سے نکل آئے ہیں، اگر اللہ نے اسی گلدستے کو کامیاب کیا تو دنیا میں مہک پھیلے گی، سیاست دان کی گردن میں سریا نہیں ہونا چاہیے جھکنا چاہیے، اختر مینگل کا اچھے الفاظ کہنے پر شکر گزار ہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان ترقی میں پیچھے رہ گیا، صوبے کے ساتھیوں کے جائز مطالبات کو تسلیم کرتا ہوں، سیاسی افراتفری، لانگ مارچوں کے باوجود گوادر چار مرتبہ گیا، بلوچستان کے کچھ مسائل حل ہوئے، برداشت صبر سے کام لیں جو بھی حکومت ہو گی مسائل حل کرے گی، آج محترمہ شہید، نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، 13 جماعتی اتحاد کی حکومت تاریخ کا انوکھا واقعہ ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی کا شکر گزار ہوں،ان کیلئے زور سے تالیاں بجائیں، بلاول بھٹو نے بہترین سفارتکاری کی ہے ان کا بڑا برائٹ فیوچر ہے، خواجہ آصف عمر میں مجھ سے دس سال بڑے ہیں، اسحاق ڈار نے بڑی محنت سے کام کیا راتوں کو جاگے، وزیر تعلیم رانا تنویر بیرون ملک دوروں پر زیادہ رہتے ہیں، نوید قمر بڑے کام کے آدمی ہیں، بلاول سے کہوں گا انہیں (ن) لیگ میں بھیج دیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاست کے میدان میں خورشید شاہ بہت بڑے رہنما ہیں، یہ محفل جلد دوبارہ لگے گی، سابق وزیر اعظم کی غلطیوں سے نہیں آپ کے ووٹوں کی وجہ سے وزیر اعظم بنا ہوں، حسین یادیں میری زندگی کا حصہ ہیں، اللہ نے جس کو بھی موقع دیا مل کر پاکستان کو عظیم بنائیں گے، کل راجہ ریاض سے پہلی ملاقات ہو گی، اگر ہم فیصلہ نہ کر سکے تو پھر معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا۔