سابق وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے نئی سیاسی جماعت ‘پی ٹی آئی پارلیمنیٹیرینز ‘ کے قیام کا اعلان کر دیا ہے۔
پشاور کے ایک شادی ہال میں منعقدہ اجلاس میں پی ٹی آئی کے سابق وزیراعلیٰ محمود خان اور ارکانِ اسمبلی سمیت 57 رہنماؤں نے شرکت کر کے پرویز خٹک کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیراشتیاق ارمڑ اور سابق ایم این اے شوکت علی نئی پارٹی کا حصہ بن گئے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ ’ہم سانحہ 9 مئی جیسے واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان کی وجود سے ہی ہم سب کا وجود ہے۔‘
دوسری جانب پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے پرویز خٹک کی نئی پارٹی کے قیام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کسی کے جانے سے پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا ووٹ صرف عمران خان کا ہے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ ’پرویز خٹک کا نئی سیاسی پارٹی بنانا اپنی سیاست بچانے کی ناکام کوشش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ٹکٹ نہ ملنے پر اور پارٹی سے نکالے جانے پر لوگ اگر دوسری پارٹی میں جائیں گے تو اس سے ہمیں فرق نہیں پڑتا۔ عوام یہ سب ڈرامہ دیکھ رہے ہیں۔ الیکشن میں پرویز خٹک جیسے لوگوں کی سیاست کا صفایا ہو گا۔
پاکستان تحریک انصاف نے پرویز خٹک کے نئی سیاسی جماعت کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’مون سون جاری ہے اور ملک میں ساون کے گھاس کی طرح سیاسی جماعتیں اُگ رہی ہیں۔