شمالی وزیرستان میںانتظامیہ نے محکمہ آبپاشی میںبڑے پیمانے ہونے والے مالی خردبرد کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق عوامی شکایات پر کاروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
مراسلے کے مطابق رزمک سب ڈویژن میں دو چیک ڈیمز کاغذات میں مکمل ہیں لیکن گراؤنڈ پر دونوں ڈیمز موجود نہیں جبکہ محکمہ آبپاشی نے دونوں ڈیمز کی مکمل ہونے کی رپورٹ دی تھی۔دونوں ڈیموں کی تعمیر کیلئے دو کرؤڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان نے ایکسین ایریگیشن سے 2 دن میں جواب طلب کرلیا ۔
رزمک میں دیگر کئی منصوبوں کیلئے بھی پیشگی رقم جاری ہونے کی شکایات ہیں جس پر ضلعی انتظامیہ نے مراسلے کے زریعے وزیر اعلیٰ ہاؤس سمیت تمام متعلقہ حکام کو معاملے سے آگاہ کردیا ۔
ڈپٹی کمشنر کی جانب سے معاملے کی انکوائری کیلئے 4 رکنی کمیٹی مقرر کردی گئی جوگھوسٹ منصوبوں کی تصدیق کرے گی اور 10 دنوں کے اندر اپنی رپورٹ پیش پیش کرے گی۔
دوسری جانب زرائع کے مطابق سب ڈویژن رزمک میں 30 کروڑ سے زائد منصوبوں کیلئے ایڈوانس رقم جاری کی گئی ہے جن میں اکثریت منصوبوں کی گراؤنڈ پر موجودگی نہیں۔ ان منصوبوں میں ایریگیشن چینلز اور چیک ڈیمز شامل ہیں،