وانا، جنوبی وزیرستان لوئر کےاحمدزئی وزیر قبائل کی زیلی شاخ زلی خیل کے عمائدین نے کہا ہے کہ وہ اپنے اندرونی جرگے ،اتفاق واتحاد اور قومی روایات میں کسی کو مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔
وانا میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے عمائدین نے الزام لگایا کہ وہ عناصر جو زلی خیل قومی ملکانان کے خلاف غلط بیانی کررہے ہیں کہ یہ سب کچھ حکومت یا سیکیورٹی اداروں کے کہنے پر کررہے ہیں،یہ سب افواہیں بے بنیاد اور سراسر جھوٹ پرمبنی ہے.
زلی خیل قوم کے 9 رکنی کمیٹی شامل ملک سعید اللہ، ملک سردار علی خان اور ملک سیف اللہ خان اور دیگر نے بتایا کہ زلی قوم کے عمائدین کا علاقے کے لئے انتہائی مثبت کردار ہے. ملکانان کی کوششوں سے کئی دوشمنیاں دوستی میں بدل گئی ہیں۔
عمائدین کا کہنا تھاکہ علاقے کے سیاسی و غیر سیاسی رہنماؤں اور حکومت سے درخواست ہے کہ وہ زلی خیل قبیلے کے اندرونی قبائلی روایتی جرگے میں مداخلت نہ کریں۔زلی خیل قومی ملکانان ذمہ دار لوگ ہیں، انہوں نے پہلے بھی ملک وعلاقے کے لئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ہے اور آئندہ بھی کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے.
عمائدین کا کہناتھاکہ پولیس نظام کے خلاف نہیں بلکہ امن و استحکام کے میدان میں تعاون کریں گےلیکن بدقسمتی سے پولیس نے اپنی ذمہ داریوں کو نظرانداز کرتے ہوئے تجاویز کی ہیں منشیات چوری اور دیگر منفی کاموں کی روک تھام نہیں کرسکے.
واضح رہے کہ زلی خیل قبیلے کے اسی 9 رکنی کمیٹی نے رواں سال مارچ میں ایف آئی آر درج کرنے پر تھانہ سپین کے ایس ایچ اوپر 3 لاکھ جرمانہ عائد کیا تھا جبکہ ماضٰی میں کمیٹی کے خلاف بولنے پر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما آیاز وزیر کے گھرکی مسماری اور بعد ازاں جرمانے کا اعلان بھی کیا تھا۔