وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کاسلسلہ تاخیرکا شکارہے لیکن مکمل طور پر رکا نہیں۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ سیلاب اور سوات میں بد امنی کے کچھ واقعات رونما ہونے کی وجہ سے مذاکرات میں تاخیر ہوئی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ مذاکرات رک گئے ہیں۔
بیرسٹرسیف نے مذید بتایاکہ اگر صورتحال مزید خراب ہوئی تو سیکیورٹی فورسز اسے روکنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت اپنے دائرے میں دہشت گردی کے خلاف اقدامات کرے گی تاہم اگر فوج فوجی آپریشن کرنے کا فیصلہ کرتی ہے تو حکومت ان کی مدد کرے گی۔
خیبرپختونخوا کے مختلف مقامات پر احتجاجی جلسوں میں لوگوں نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ کیا تحریک طالبان پاکستان کے عسکریت پسندوں کے ساتھ قبائلی علاقوں میں واپس جانے پر اتفاق ہوا ہے؟
16 ستمبر کو کور پشاور کمانڈر نے سوات کے لوگوں کے ساتھ جرگے میں کہا کہ ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہوا اور اگر کوئی امن نہیں چاہتا تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
Load/Hide Comments