میرانشاہ بازار کے تاجروں کا معاوضوں کی رقم ڈپٹی کمشنر کے اکاؤنٹ میں فوری منتقل کرنے کا مطالبہ

شمالی وزیرستان کےمیرانشاہ بازار کے مالکان اور دکانداروں نے حکومت سے نقصانات کے ازالے کیلئے منظور شدہ رقم ڈپٹی کمشنر کے اکاؤنٹ میں فوری طور پر منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے.

تاجر برادری کی کمیٹی کے چیئرمین ثناء اللہ اور صدر انور حسن کی سربراہی میں مالکا ن اور دکانداروں نے میرانشاہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ جس طرح میرعلی بازار کے متاثرین کو ادائیگیاں کی گئیں ہیں اسی طرح ڈی سی اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرکے میرا نشاہ بازار کے متاثرین کو بھی معاوضوں کی ادائیگیاں یقینی بنائی جائیں۔

انہوں‌نے کہا کہ وہ گزشتہ آٹھ سالوں سے در در کی ٹوکرے کھا رہے ہیں، بچوں کی تعلیم تباہی کے دہانے پر ہے، کاروبار مکمل طور پر ختم ہو گیا ہے مگر ان کو اپنے نقصانات کا معاوضہ تاحال نہ مل سکا اور مسلسل تعطل کا شکار ہے۔

تاجر برادری کے صدر انور حسن نے پریس کانفرنس میں دو اہم مطالبات کیے جن میں پہلا مطالبہ یہ کہ چیئرمین ثناء اللہ کی سربراہی میں جو کمیٹی بنائی گئی ہے ضلعی انتظامیہ اور حکومتی مذاکراتی ٹیم ان سے بات چیت کریں۔

دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ سی ایل سی پی کے اکاؤنٹ میں میرانشاہ بازار کے معاوضہ کو جمع کرنے کی بجائے ڈپٹی کمشنر یا ضلعی انتظامیہ کے اکاؤنٹ میں جمع کیا جائے بصورت دیگر احتجاجاّ بازاریں اور سڑ کیں بند کریں گے۔

پریس کانفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈیڑھ ارب روپے جو ریلیز ہوچکے ہیں انھیں‌فوری طور پر تقسیم کیا جائے.

واضح رہے کہ سال 2014 میں دہشت گردوں کے خلاف کئے گئے ضرب عضب کے دوران میرعلی اور دتہ خیل کے بازار بھی تباہ ہوگئے تھے تاہم حکومت پہلے ہی میرعلی بازار کے دکانداروں کو معاوضہ ادا کر چکی ہے۔