خیبرپختونخواکی نئی نگران کابینہ نے حلف اٹھالیا،قبائلی اضلاع بدستور نظرانداز

خیبرپختونخوا کی 9 وزراء ،2 مشیروں اور ایک معاون خصوصی پر مشتمل کابینہ اٹھالیا، قبائلی اضلاع خصوصا شمالی اور جنوبی وزیرستان سےکوئی بھی شخصیت کابینہ میں شامل نہیں۔

گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے نئی کابینہ کے اراکین سے حلف لیا، تقریب میں خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان بھی موجود تھے۔

نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے گزشتہ روز اپنی نئی کابینہ تشکیل دی تھی جس میں 9 وزرا، 2 مشیر اور ایک معاون خصوصی شامل ہیں، نئی کابینہ میں سابقہ کابینہ کے 4 اراکین بھی شامل کیے گئے ہیں۔

نامزد وزرا میں سید مسعود شاہ، بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل، جسٹس (ریٹائرڈ) ارشاد قیصر، احمد رسول بنگش، آصف رفیق، ڈاکٹر نجیب اللہ، ڈاکٹر محمد قاسم جان، جسٹس (ریٹائرڈ) ارشد حسین شاہ اور سید عامر عبداللہ شامل ہیں۔

ڈاکٹر ریاض انور اور ڈاکٹر سرفراز علی شاہ وزیراعلیٰ کے مشیر ہوں گے جبکہ ظفر اللہ خان وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی ہوں گے۔

کا بینہ میں شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان اپر سے کسی ایک شخص کو بھی شامل نہیں کیا گیا ہے جس پر قبائلی اضلاع کے لوگوں میں مایوسی پھیل گئی ہے۔

جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ارشادمحسود کا کہنا ہے کہ یہ زیادتی ہے کہ جن علاقوں میں بے چینی ہے اور آئے روز واقعات رونما ہورہے ہیں تو ان حالات میں صوبائی کابینہ میں کسی کی نمائندگی ضروری تھی۔

انہوں نے کہا کہ ا پریشنز سے متاثرہ قبائلی ابھی تک اپنے پیروں پر کھڑے نہیں ہوئے اور اب دوبارہ بدامنی کی فضا بنی ہوئی ہے۔ کم از کم صوبائی سطح پر ایک یا وزارتیں قبائلی اضلاع کو دینی چاہیئے تھی۔

شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکن عثمان کا کہنا تھا کہ مجھے لگتاہےکہ موجودہ کابینہ بھی شاید سابقہ کابینہ کی طرح پی ڈی ایم کے قریبی لوگوں پر مشتمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ سابقہ ادوار کی طرح ہمیں اب دوبارہ صوبائی سطح پر نظر انداز کیا جانے لگا ہے۔