وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی 50 کروڑ روپیہ ماہانہ تنخواہیں لے رہے ہیں، ان کا لیڈر بھی ایسا اور اراکین اسمبلی بھی ویسے ہیں، ان کے استعفے منظور کر کے انہیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگائے رکھو۔
خواجہ رفیق کی برسی پر تقریب سے خطاب میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ شخص کوئی کام اپنی جیب سے نہیں کرتا، لوگوں کی جیب سے کرتا ہے، یہ شخص سیانا نہیں چول ہے، ان کے اتنے سکینڈل ہیں کہ بندہ بھول جاتا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اشرافیہ کی کوتاہیوں، ذاتی مفادات کی وجہ سےعوام پستی کی طرف گئی، زکوٰۃ کے پیسوں کو سیاست میں استعمال کیا گیا ، گزشتہ 75 برسوں کے سیاست دان، اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ سمیت سب ذمہ دار ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جس نے اس کو کھلایا اس نے اسی کا ہاتھ کاٹا، یہ شخص ملک سمیت کسی کے ساتھ وفادارنہیں، اس کی وفاداری اقتدار اور دولت کے ساتھ ہے، اس کا چہرہ آہستہ آہستہ سامنے آ رہا ہے، یہ مفت بر ہے، اگر یہ استعفے دینا چاہتا ہے تو خیبرپختونخوا میں کیوں نہیں دیتا؟
انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کہتا ہے سب سیاست دانوں کو بیٹھنا ہو گا، آدھے سیاست دان تو کسی اور جگہ فٹ ہیں، تمام اداروں کو بھی ساتھ بیٹھنا ہو گا، آرگن فیلئر ہو چکا ہے، سب کو بیٹھنا ہو گا، نواز شریف کی بیٹی باپ کو ملنے گئی اسے وہاں پر گرفتار کر لیا گیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی ساری قیادت جیلوں سے ہو کر آئی، یہ کہتا ہے اس کے ہاتھ میں کچھ نہیں تھا، جب یہ فیصلے کر رہا تھا تو جنرل باجوہ نے ضرور کھبے، سجے دیکھ لیا ہو گا، جس دن پرویز الہیٰ ڈی نوٹیفائی ہوا ایک بندہ سروسزہسپتال سے بھاگ گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میری ذاتی رائے تھی جب عدم اعتماد ہوئی تب الیکشن کرانے چاہئیں تھے، ہم نے بلیک میل ہوکرقطعی طورپرالیکشن نہیں کرانا، حکومت کی مدت ختم ہو گی اور وقت پر الیکشن ہوں گے،
خواجہ آصف نے کہا کہ صدرعارف علوی نے بیان دیا کہ جنرل باجوہ ہماری مدد کرتے رہے، اگر نواز شریف ہاں کر دیتا تو نہ نااہل ہونا تھا نہ ہی ہمارے خلاف فیصلے آنے تھے، نواز شریف نے کمپرو مائز نہیں کیا، تین، چار سال کا ایک بھیانک دور گزرا، نوازشریف کا جرم تو بیٹے سے تنخواہ نہ لینا تھا عمران خان کے تو اس سے کئی گنا بڑے جرائم ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ووٹرز جلسوں میں ناچتے اورعجیب، عجیب بیانات دیتے ہیں، جو مرضی کر لیں عمران کے ووٹرز پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔
اپنے خطاب میں خواجہ آصف نے کہا کہ آہستہ آہستہ فلسطینیوں کی منزل قریب آ رہی ہے، بدقسمتی سے کشمیریوں کی منزل دور جا رہی ہے، ہمیں کشمیر کاز کو پاکستان سمیت عالمی سطح پر لے کر جانا ہو گا، کشمیر کی امید کی لَو کو دوبارہ بھڑکانا ہو گا۔