شاہد اختر اپنی بیوی اور دو بچوں سمیت مردان کے ایک نجی ہسپتال میں ہیں، کل سے انھیں پیٹ میں شدید درد، الٹی اور اسہال کی وجہ سے شدید بخارتھا جس کے علاج کیلئے ان کو ہسپتال میں داخل کرانا پڑا۔
ڈاکٹروں کے مطابق ان کو فوڈ پوائزننگ ہوئی اور ان کی صحتیابی میں چند دن لگ سکتے ہیں۔
شاہد اختر کا کہنا تھا کہ وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ اسلام آباد کے نامی گرامی لامونٹانہ ریسٹورنٹ میں خاندان کی ایک تقریب کیلئے گئے تھے جہاں کھانا کھانے کے بعد رات کو مردان واپس آگئے لیکن صبح ہوتے ہی ان کی بیوی اور بچوں کو پیٹ میں شدید درد اور الٹی آنا شروع ہوگئے جس کیلئے ان کو ہسپتال آنا پڑا۔
اس تقریب کا اہتمام بلال مقبول نے کرایا تھا، رابطے پر انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد کے علاقے پیرسوہاوا کے مقام پر لامونٹانہ ریسٹورنٹ پر ایک تقریب کے لئے اتور کے شام کے کھانے کی بکنگ چند دن پہلے کرایا تھا جس میں مردان، نوشہرہ، پشاور اور اسلام آباد کے ڈیڑھ سو کے قریب مرد، خواتین اور بچوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ جگہ کی انتحاب دو وجوہات کے بناء پر کیا گیا ایک تو صحت آفزا مقام تھا اور دوسرا اس ریسٹورنٹ کے حوالے سے بہترین سروسز کا سنا تھا۔ اُن کے بقول تقریب میں بڑے مزے کے ساتھ سب مہمانوں نے کھانا کھاکر رات کو سب اپنے گھروں کو چلے گئے لیکن صبح کے وقت وہ خود اوران کے گھروالوں کوشدید بخار سمیت قے اور اسہال کاشدید مسلہ ہوا۔ جن کو جلدی سے نزدیک ہسپتال لے جانے کے بعد ڈاکٹروں سے معلوم ہوا کہ ان کو فوڈپوائزننگ ہوئی ہےتاہم بعد میں معلوم ہوا کہ تقریب کے تمام شرکاء کو یہی مسئلہ ہو چکاہے جوکافی پریشان کن تھا۔
سینئرصحافی اسلام گل آفریدی کو بھی اس تقریب میں دعوت دی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ تقریب میں بہت کم کھانا کھانے کے باجود واپس پشاور پہنچتی ہی شدیدبخار کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہوگیا۔ ان کو بھی معدے اور پیٹ کی درد کے ساتھ الٹی آنے سے سخت تکلیف کا سامنا تھا جس کیلئے ان کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں داخل کرانا پڑا۔
خوشی کی اس تقریب میں شرکت کرنے والے مہمانوں کو اسطرح مسئلہ پیش آنے کی وجہ سے بلال مقبول اور ان کے والدین انتہائی پریشان ہیں۔ بلال کے بقول اس پوری صورتحال کے حوالے سے جب ہوٹل والوں سے رابطہ کیا تو اُنہوں کسی بھی قسم کی ذمہ داری یا غلطی سے انکار کیا باوجود اس کے کہ ریسٹورنٹ والوں کو ایک وقت کے کھانے کی بھاری رقم بھی ادا کی گئی تھی۔
لامونٹانہ ریسٹورنٹ کے منیجر طاہر مغل سے ہم نے اس حوالے سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ان کیلئے بہترین کھانا بنایاتھا لیکن انہوں نے اپنے ساتھ شربت لائی تھی جو یہ لوگ اس طرح کے تقریبات میں تیار کرتے ہیں اس وجہ سے یہ مسئلہ پیش آیا ہے جبکہ بلال خان کا کہناہے کہ شربت صرف مہمانوں اور بڑوں کیلئے رکھا گیا تھا جبکہ اس تقریب کے بعد زیادہ تر بچے اور خواتین کو فوڈپوائزننگ ہوئی ہے جنہوں نے شربت دیکھا تک نہیں ہے۔
اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمران صدیقی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں فوڈ اتھارٹی کو بنے ہوئے دو مہینے ہوئے ہیں اور وہ ابھی آگاہی مہم چلا رہے ہیں لیکن اس طرح اطلاع یا مسئلہ پیش آنے کے خلاف وہ ان کے خلاف اپریشن بھی کرتے ہیں لیکن ان کو ابھی تک اس طرح کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد فوڈ اتھارٹی اس طرح تمام ریسٹورنٹ کے خلاف آپریشنز کریگی تاکہ لوگوں کو صاف اور صحت افزا خوراک میسر ہو۔
بلال خان کا کہنا ہے کہ اس کی بہن کو سب سے زیادہ تکلیف کا سامنا ہے جو تین دنوں سے ہسپتال میں داخل ہے جبکہ اس کی میڈیکل کے کلاسزز بھی ضائع ہورہے ہیں۔ اس طرح دور دور سے آئے ہوئے رشتہ داروں میں زیادہ تر خواتین ابھی بھی ہسپتالوں میں داخل ہیں۔