جنوبی وزیرستان لوئر کے صدرمقام وانا میں خاتون نے پولیس اہلکاروں پر چھاپے کے نام پر چادر اور چاردیواری کو پامال کرنے سمیت گھر سے سونا اور نقدی چوری کرنے کا الزام لگایا ہے۔
وانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے متاثرہ خاتون شہرام بی بی کا کہنا تھاکہ یہ واقعہ 5 مئی کا ہے، ساڑھے دس بجے کے قریب پولیس والے میرے گھر میں داخل ہوئے۔
انہوں نے بتایاکہ ایس ایچ او سیف اللہ کو ارشد ایس ایچ او نے بیجھا تھا، جب وہ گھر میں داخل ہوئے تو انہوں نے مجھ پر بندوق تھان لئے۔
خاتون نے بتایا کہ وہ اس وقت کچن میں موجود تھی میں نے ان سے کہا کہ آپ مجھے برقعہ پہننے اور گھر کے صندوقوں میں رکھا ہوا سونا اور پیسے اپنے ساتھ اٹھانے کا وقت دے دیں لیکن انہوں نے مجھ پر بندوق تھان لئے،مجھے گھر سے باہر نکالا اورمیرے سر سے چادر گرایا۔
خاتون نے بتایا کہ کل 15 پولیس اہلکار ان کے گھر میں داخل ہوئے تھے،چھاپے کے دوران ان کے گھر سے ان کی شادی کا سونا اور ایک لاکھ 15 ہزار روپے نقدی چوری ہوگیا۔
انہوں نے وانا کے میئر صالح محمد اور ایم این اے علی وزیر سے ان کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا نوٹس لینے اور ان کو انصاف دلانے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہاکہ انھیں انصاف نہ ملا تو وہ اپنے بچوں کے ہمراہ وانا کیمپ کے باہر احتجاجی دھرنا دینے پر مجبور ہوجائیگی۔
دوسری جانب زرائع نے بتایاکہ ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ اسماعیل خان رینج عبدالغفور آفریدی نے وانا میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے چادر اور چاردیواری کے تقدس کی پامالی کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر جنوبی وزیرستان شبیر حسین مروت کو فوری طور پر انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔