پاکستان میں 2022 میں بارودی سرنگوں کے 118حادثات میں 37افراد جاں بحق اور81زخمی ہوئے ہیں ،سپیڈورپورٹ

خانزیب محسود

پاکستان میں سال 2022 میں بارودی سرنگوں کے 118واقعات میں37افراد جاںبحق ہوئے جبکہ 81زخمی ہوئے ہیں۔

بارودی سرنگوں پر پابندی کےلئے سرگرم تنظیم سسٹین ایبل پیس اینڈڈویلپمنٹ ارگنائزیشن (سپیڈو) نے اپنی سالانہ لینڈ مائن مانیٹر رپورٹ 2022جاری کی ہے جس کے مطابق پاکستان میں سال 2021میں بارودی سرنگوں‌کے 118حادثات میں37افراد جاںبحق ،81زخمی ہوگئے ۔

رپورٹ کے مطابق بارودی سرنگوں کے 62حادثات خیبرپختونخوا،52بلوچستان جبکہ 4 آزاد جموں کشمیر میں رونما ہوئے ۔

رپورٹ میں مذید کہا گیا ہے کہ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں کل 37افراد جاں بحق جبکہ 81افراد زخمی ہوئے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق بارودی سرنگ کے حادثات میں9بچے جابحق جبکہ 11زخمی ہوئے ہیں ۔

سپیڈو کے مطابق ان حادثات میں 4خواتین جاںبحق جبکہ 4زخمی ہوئی ہیں ۔رپورٹ کے مطابق بارودی سرنگ کے حادثات میں 20سیکیورٹی اہلکار جاںبحق جبکہ 31زخمی ہوئے ہیں۔

اسلام آباد ہوٹل میں لینڈ مائنز مانیٹر رپورٹ 2022کے جاری کرنے کی تقریب کے موقع پر سپیڈو کے سربراہ رضاشاہ نے نیوز کلاﺅڈ کو بتایا کہ پاکستان میں بارودی سرنگوں کے حادثات میں کمی ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے سابقہ قبائلی اضلاع اور بلوچستان میں بارودی سرنگ کے حادثات سب سے زیادہ نمودار ہوئے ہیں ۔

رضاشاہ کا کہنا ہےکہ حکومت نے بہت سارے علاقوں سے بارود ی سرنگوں کا صفایا کردیا ہے ، باجوڑ اور مہمند کے اضلاع سے بارودی سرنگوں کاصفایا کیا گیاہے۔انہوں نے کہاکہ جنوبی اور شمالی وزیرستان میں بارودی سرنگ کافی زیادہ ہیں جہاں ابھی بھی صفائی کا عمل جاری ہے ۔

رضاشاہ نے بارودی سرنگ حادثات کے شکار افراد کےلئے مناسب اقدامات نہ ہونے پر اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ جن علاقوں میں بارودی سرنگوں کے حادثات رونما ہورہیں وہاں بہت غربت ہے ،لوگوں کے پاس کھا نے کو کچھ نہیں اور ایسی صورتحال میں اگر گھر میں کوئی معزور بن جائے ۔

انہوں نے کہا کہ لینڈ مائنز کے شکار افراد کےلئے جسمانی ، معاشرتی اور معاشرتی بحالی کےلئے ایک جامعہ پلان کی ضرورت ہے تاکہ ان کو کارآمدشہری بنایا جاسکے اور وہ نہ صرف اپنے خاندان بلکہ اپنے علاقے کےلئے مفید شہری بن سکیں۔