عمران خان کو نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتارکرلیا

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )عمران خان کو نیب نے قادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے دوران گرفتار کر لیاہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان آج مختلف مقدمات میں پیشی کیلئے اسلام آباد میں موجود تھے، عمران خان بائیومیٹرک کروانے کیلئے وہیل چیئر پر کمرے میں گئے تو پیچھے سے رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے کمرے کا دروازہ توڑا اور عمران خان کو گرفتار کرتے ہوئے اپنے ساتھ لے گئے۔

نیب کے پاس عمران خان کی گرفتاری کیلئے وارنٹس موجود تھے، رینجرز نے عمران خان کو وارنٹس دکھائے اور گرفتار کرتے ہوئے کالے رنگ کی گاڑی میں لے کر فوری طور پر روانہ ہو گئی۔

نیب نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ چیئرمین تحریک انصاف پر کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز میں ملوث ہونے کا الزام ہے ۔

نیب کی جانب سے جاری کر دہ اعلامیے میں کہا گیاہے کہ عمران خان کی گرفتاری کی ہدایت چیئرمین نیب کی جانب سے دی گئی ، عمران خان کو القادر ٹرسٹ میں مبینہ کرپشن کے کیس میں گرفتار کیا گیاہے ۔

اسلام آباد پولیس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر انسپکٹر جنرل اسلام آباد کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’عمران خان کو قادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیاگیا ہے۔ حالات معمول کے مطابق ہیں۔‘

بیان کے مطابق ’دفعہ 144 نافذ العمل ہے، خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے 15 منٹ میں آئی جی اسلام آباد پولیس کو طلب کر لیا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ’یہ آپ نے کیا کیا ہے؟ پیش ہو کر بتائیں کہ گرفتار کیوں کیا، کس مقدمے میں کیا؟ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’میں تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہوں، اگر 15 منٹ میں پیش نہ ہوئے تو وزیراعظم کو طلب کر لوں گا۔چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ’اگر کارروائی کرنا پڑی تو وزیراعظم اور وزرا کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔‘

آج اسلام آباد روانگی سے قبل زمان پارک سے عمران خان نے اپنے ویڈیو بیان میں فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’عزت صرف ایک ادارے کی نہیں ہے، عزت قوم میں ہر شہری کی ہونی چاہیے۔‘

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ عدالت میں پیشی کے لیے اسلام آباد کے لیے نکل رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کہ ’آئی ایس پی آر نے بیان دیا ہے کہ ادارے کی توہین کر دی، فوج کی توہین کر دی۔ آئی ایس پی آر صاحب! عزت صرف ایک ادارے کی نہیں ہے، عزت قوم میں ہر شہری کی ہونی چاہیے۔‘

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ’اس وقت قوم کی سب سے بڑی پارٹی کا سربراہ ہوں، 50 سال سے قوم مجھے جانتی ہے۔ مجھے جھوٹ بولنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘

انہوں نے اسلام آباد کی عدالت میں اپنی پیشی کے حوالے سے کہا کہ ’کوئی پولیس، رینجرز، ایف سی اتنی بڑی فوج لانے کی ملک کے پیسے ضائع کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اگر کسی کے پاس وارنٹ ہے تو سیدھا میرے پاس وارنٹ لے کر آئے میں خود جیل جانے کے لیے تیار ہوں۔