بلوچستان کے ضلع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفتروں کے باہر ہونے والے دھماکوں میں 26افراد جاں بحق اور 45 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق بدھ کو ضلع پشین کے علاقے خانوزئی میں ہونے والا دھماکہ بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 47 سے آزاد امیدوار اسفند یار کاکڑ کے انتخابی دفتر کے باہر ہوا ۔
خانوزئی تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر حبیب الرحمان نےسعودی خبررساں ادارے کو تصدیق کی کہ ’ہسپتال میں 14 افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں جن میں ایک دس سے بارہ سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 30 زخمیوں کو بھی ہسپتال لایا گیا ہے جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد مزید علاج کے لیے کوئٹہ روانہ کر دیا گیا۔ ڈاکٹر حبیب الرحمان نے بتایا کہ زخمیوں میں سے چھ افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
دوسر ا دھماکہ ضلع قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علمائے اسلام-فضل الرحمٰن (جے یو آئی-ف) کے انتخابی دفترکے باہر ہوا ہے جس کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے۔
دھماکا رہنما جے یو آئی (ف) مولانا عبدالواسع کے انتخابی دفتر کے قریب ہوا، دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
لیویز ذرائع کے مطابق دھماکے میں ہونے والے نقصان کی تفصیلات لی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں گزشتہ ایک ماہ میں انتخابی مہم کے دوران 50 سے زائد حملے ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر کم شدت کے تھے۔ زیادہ تر حملوں کی ذمہ داری کالعدم بلوچ مسلح تنظیموں نے قبول کی ہے۔