ڈالربے قابو، تقریباً 19 روپے مہنگا، 285 سے بھی تجاوز کرگیا

آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں تاخیر کی وجہ سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کا رجحان جاری ہے، ڈالر مزید 18 روپے 98 پیسے مہنگا ہو کر 285 روپے 9 پیسے کی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا.

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 18 روپے 98 پیسے یا 6.66 فیصد اضافے کے بعد 285 روپے 9 پیسے پر بند ہوا۔

ٹاپ لائن سیکورٹیز کے چیف ایگزیکٹو محمد سہیل نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے سے فنڈنگ ملنے میں تاخیر کی وجہ سے کرنسی مارکیٹ میں بےیقینی کی صورتحال جنم لے رہی ہے۔

ٹریس مارک کی سربراہ کومل منصور کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے نئے معاہدے سے قبل روپے کی قدر میں 20 فیصد کمی کی ڈیمانڈ کی تھی جو پوری کردی گئی ہے اور امید ہے کہ ڈالر 278 سے 280 روپے کے درمیان رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر اس سے اوپر جائے گا تو اسٹیٹ بینک مداخلت کے لیے آئے گا، اس لیے حالیہ اضافہ ہوا ہے، توقع ہے کہ مارکیٹ 280 روپے کے نیچے سیٹ ہوجائے گی اور آگے مزید روپے کی قدر کم نہیں ہوگی۔

سیکریٹری جنرل ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ظفر پراچا نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ موجودہ افغان ٹریڈ ریٹ پر ڈالر کی تجارت کرے، دوسرے الفاظ میں انہوں نے پاکستان سے یہ کہا ہے کہ انٹربینک ریٹ یا اوپن مارکیٹ ریٹ کے بجائے ہمارا اصل ریٹ گرے مارکیٹ ریٹ کے مطابق ہونا چاہیے، وہی اصل ریٹ ہے کیونکہ اس وقت ڈالر کی دستیابی اور تجارت صرف گرے مارکیٹ میں ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے زرمبادلہ پر پابندیاں لگائیں جس کے نتیجے میں تجارت گرے مارکیٹ میں منتقل ہو گئی، حکومت نے ایکسچینج کمپنیوں پر ڈالر کی خرید و فروخت پر بہت سی پابندیاں عائد کردی ہیں جس کی وجہ سے ڈالر آتا ہے نہ جاتا ہے۔