14 مئی تک اسمبلیاں توڑیں تو ایک ہی الیکشن کے لیے تیار ہیں، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر 14 مئی سے قبل اسمبلیاں توڑ کر انتخابات کرانے کا اعلان نہیں کیا جاتا اور بجٹ کے بعد ایسا کیا جاتا ہے تو قبول نہیں ہو گا.

لاہور میں زمان پارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے ’حقیقی آزادی مارچ ٹرانسمیشن‘ سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ آج میں پوری قوم کی طرف سے سپریم کورٹ کے تمام 15 ججز کو درخواست کرتا ہوں کہ خدا کے واسطے متحد ہوں، آپ کو پتا نہیں پاکستان کتنی تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔’

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کا آئین گیا، اگر انہوں نے پاکستان کے آئین کو ختم کردیا تو اس کے بعد کیا رہ گیا، پھر تو جنگل کا قانون رہ گیا کہ جو طاقتور بیٹھا ہوگا وہ جو مرضی کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج بتائیں کہ ہمارے بنیادی حقوق کہاں ہیں، رات جس طرح چوہدری پرویز الہٰی کے گھر کے دروازے کو بکتر بند گاڑی سے توڑا گیا ہے ایسا کس مہذب معاشرے میں ہوتا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جب میں اسلام آباد گیا تو میری اہلیہ گھر میں اکیلی تھیں جہاں 40 پولیس اہلکاروں نے گھر کا دروازہ توڑا اور اندر داخل ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کے 15 ججز سے پوچھتا ہوں کہ ایسا کس معاشرے میں ہوتا ہے، ہمارے رہنماؤں کو ضمانت ملتی ہے پھر ان پر مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈرٹی ہیری کہنے پر مجھ پر غداری کا مقدمہ درج کردیا گیا، میں سپریم کورٹ کے تمام ججز سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ دیکھیں ہم سے کس طرح ناانصافی کی جارہی ہے، اگر ملک کے سابق وزیراعظم کو انصاف نہیں ملے گا تو کس کو ملے گا، یہ وقت ہے، قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے، اس وقت آپ آئین کے ساتھ کھڑے ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ نگران حکومت غیرقانونی ہے اس کا آئینی جواز نہیں رہا، ان کے آرڈرز بھی اب غیرقانونی ہونے چاہئیں، ان کا کام الیکشن کروانا تھا، نگران حکومت مجھے کوئی ایک قدم بتائے جو انہوں نے الیکشن کرانے کے لیے اٹھایا ہو۔

انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر میں سپریم کورٹ سے درخواست کرتا ہوں کہ یہ متحد ہونے کا وقت ہے، آپ اپنی انا اور ذاتی لڑائی کو تھوڑا پیچھے کریں، قوم اس وقت وہاں کھڑی ہے کہ پاکستان سے لوگوں کی امید ہی ختم ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ معزز سپریم کورٹ کے ججز آپس میں اتحاد پیدا کریں اور اس ملک کو بچائیں جو بنانا ری پبلک بننے جا رہا ہے، یہ لوگ جو مافیا اوپر بٹھائی گئی ہے، یہ جنرل (ر) باجوہ کا تحفہ ہے، اس مافیا سے لوگوں کو بچائیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ایک طرف مذاکرات چل رہے ہیں تو دوسری طرف علی امین کے ساتھ ایسا کیا جا رہا ہے اور پرویز الہٰی کے گھر پر حملہ کیا جا رہا ہے تو کیا یہ مذاکرات کے لیے سنجیدہ ہیں بھی یا نہیں، ہم اس لیے مذاکرات کر رہے ہیں کیونکہ سپریم کورٹ نے ہمیں کہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے دن بھی کہا تھا کہ ہم الیکشن پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، جب بھی آپ چاہیں گے کہ الیکشن کیسے ہونے ہیں تو ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب منگل (2 مئی) کو ہمارا وفد پھر جائے گا، ہمارا ایک ہی مؤقف ہے کہ اگر آپ 14 مئی تک تمام اسمبلیاں تحلیل کرتے ہیں تو ہم آپ کے ساتھ ایک ہی الیکشن کے لیے تیار ہیں اور وہ اس لیے تیار ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ جتنی جلدی انتخابات ہوں گے پاکستان میں سیاسی استحکام آئے گا اور معیشت بہتر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ کو 14 مئی کو اسمبلیاں تحلیل کرنا قبول نہیں تو ہم پھر دونوں صوبوں میں الیکشن کرائیں گے جس کا سپریم کورٹ نے حکم دیا ہوا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یکم مئی کو مزدوروں کے عالمی دن پر ہم مزدوروں کے لیے ریلی نکال رہے ہیں، لاہور کی ریلی کی قیادت میں خود کروں گا جبکہ شاہ محمود قریشی اسلام آباد اور پرویز خٹک پشاور میں ریلی کی قیادت کریں گے۔