پشتون تحفظ موومنٹ(پی ٹی ایم) کے رہنما جنوبی وزیرستان اپر کے سب ڈویژن سروکئی کے میئر شاہ فیصل غازی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما جمال مالیار کو ایک اور ساتھی کے ہمرا ہ ڈیرہ اسماعیل خان پولیس نےگرفتار کرلیا ہے.
پی ٹی ایم کے رہنما عالمزیب محسود نے تینوںکی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ روز یارک ٹول پلازہ سے شاہ فیصل غازی،جمال مالیار اور فدا محسود کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے.
انہوںنے کہاکہ گرفتاری کل ہوئی ہے تاہم اب تک انھیںعدالت کے سامنے پیش نہیںکیا گیا ہے.
عالمزیب محسود نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ پی ٹی ایم اسلام آباد کے کئی ساتھی لاپتہ ہیں.
واضحرہے کہ پی ٹی ایم کی جانب سے 18 اگست کو اسلام آباد کے علاقے ترنول میںجلسہ منعقد کیا گیا تھا جس میں علی وزیر اور ایمان مزاری دونوں نے خطاب کیا تھا۔
جلسے کے ایک روز بعد 19 اگست کو اسلام آباد کے ترنول پولیس اسٹیشن اور محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) پولیس اسٹیشن میں پی ٹی ایم رہنما علی وزیر اور انسان حقوق کی سرگرم کارکن ایمان زینب مزاری کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔
وفاقی پولیس نے علی وزیر کو ہفتے کے روز جبکہ ایمان مزاری کو اتوار کی صبح ان کے گھر سے گرفتار گیا تھا۔
گزشتہ روز دونوں کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش کیا گیا، جہاں ان کے خلاف درج دو مقدمات کی سماعت ہوئی تھی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ کے ڈیوٹی جج احتشام عالم نے بغیر اجازت جلسہ کرنے اور کار سرکار میں مداخلت پر تھانہ ترنول میں درج مقدمے میں ایمان مزاری کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں 2 ستمبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے اسی مقدمے میں علی وزیر کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں 22 اگست کو متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
آج اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دونوں کو پیش کیا گیا جہاں عدالت نے بغاوت ،دہشت گردی کے مقدمے میں ایمان زینب مزاری اور علی وزیر کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ۔