حقوق طلبہ تحریک ( ایچ ٹی ٹی )کی جانب سے طلبہ یونینزپرپابندی ختم کرنے سمیت دیگرمطالبات کے حق میں اسلام آباد پریس کلب کے باہراحتجاجی مظاہرہ اور طلبہ یکجہتی مارچ کا انعقاد کیاگیا۔
طلبہ یکجہتی مارچ میں جڑواں شہروں کی مختلف یونیورسٹیوں کے سینکڑوں طلبہ نے شرکت کی۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں حقوق طلبہ تحریک کے رہنماﺅں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طلباءکی فیسیں معاف کی جائیں جب کہ تباہ شدہ تعلیمی اداروں کو دوبارہ تعمیر کیا جائے۔
ا نہوں نے ایرڈ یونیورسٹی کے فیروز بلوچ، بلوچستان یونیورسٹی کے سہیل اور فصیح بلوچ اور غیر قانونی حراست میں لیے گئے تمام طلبہ کی فوری رہائی پر زور دیتے ہوئے بلوچ طلبہ کے خلاف انتقامی بنیادوں پر غیر قانونی کارروائی ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
ایچ ٹی ٹی کے مرکزی آرگنائزر اکرام اللہ نے نیوز کلاﺅڈ کو بتایاکہ پشتونوں اور بلوچوں کے طالب علموں کے ساتھ نسلی بنیادوں پر امتیازی سلوک کیا جاتا ہے، “ہمیں نسلی پروفائل کے لیے مل کر کوشش کرنا چاہیے،انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں ہر شعبہ میں یونیز بنانے کی اجازت ہے تاہم طلبہ یونینز پر پابندی عائد کی گئی جس کی وجہ سے طلبہ کے مسائل ختم ہونے کی بجائے بڑھ رہے ہیں ۔