خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان لوئر کے ماحولیاتی نمونے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ اس سال جنوبی وزیرستان لوئر سے یہ پہلا مثبت ماحولیاتی نمونہ ہے جو جینیاتی طور ستمبر 2022 میں پائے جانے والے وائرس سے مشابہت رکھتا ہے جبکہ رواں برس 6 مثبت ماحولیاتی نمونے رپورٹ ہو چکے ہیں۔
وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے پُر عزم ہے اور پولیو کے خاتمے کے لیے مربوط اور مؤثر اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔
عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا وائرس کی شناخت پاکستان کے مؤثر پولیو نگرانی نظام کو نمایاں کرتی ہے اس لیے والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلوائیں۔
انہوں نے کہا والدین کو پولیو وائرس کے خطرہ کا احساس ہونا چاہیئے جبکہ والدین کے تعاون اور مدد کے بغیر یہ جنگ نہیں جیتی جا سکتی۔ ان کے بقول ویکسین بچوں کو تاحیات معذوری سے بچانے کا واحد اور مؤثر طریقہ ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 15 مئی سے ملک کے 70 جبکہ 29 مئی سے خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں انسداد پولیو مہم شروع کی جائے گی جس کے تحت پانچ سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں جائیں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں رواں سال پولیو کا پہلا کیس ضلع بنوں میں سامنے آیا ہے جبکہ گزشتہ سال پاکستان میں مجموعی طور پولیو وائرس کے 20 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔